تازہ ترین
اعلیٰ حکام کی رپورٹوں کے مطابق روسی افواج نے گزشتہ روز یوکرین کے 80 سے زیادہ توپ خانے پر حملہ کیا،

ماسکو، (صدائے روس)۔ وزارت دفاع کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل ایگور کوناشینکوف نے منگل کے روز اطلاع دی کہ روسی افواج نے یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن کے دوران گزشتہ روز 80 سے زائد یوکرائنی توپ خانے کو نشانہ بنایا۔
ترجمان نے کہا، “روسی گروپ آف فورسز کے میزائل دستوں اور توپ خانے نے 139 علاقوں میں فائرنگ کے مقامات، افرادی قوت اور فوجی ہارڈویئر پر 86 آرٹلری یونٹوں کو نشانہ بنایا”۔
کوناشینکوف نے رپورٹ کیا کہ روسی جنگی طیاروں اور توپ خانے نے کوپیانسک کے علاقے میں یوکرائنی فوج کی افرادی قوت اور ساز و سامان کو نقصان پہنچایا، جس سے گزشتہ روز دشمن کے 50 سے زیادہ فوجیوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
“کوپیانسک کی سمت میں، حملہ اور فوجی ہوا بازی کے طیاروں اور مغربی جنگی گروپ کے توپ خانے نے یوکرین کی فوج کے 14ویں اور 92ویں میکانائزڈ بریگیڈ کے یونٹوں کی افرادی قوت اور سازوسامان کو کھارکوف ریجن میں ایوانوکا اور بیرستووئے کی بستیوں کے قریب کے علاقوں میں اور نوووسکوئے میں حملہ کیا۔ لوگانسک عوامی جمہوریہ،” ترجمان نے کہا۔
جنرل نے بیان کیا کہ پچھلے 24 گھنٹوں میں اس علاقے میں دشمن کے نقصانات “کل 50 سے زیادہ یوکرائنی فوجی، دو بکتر بند جنگی گاڑیاں، چار موٹر گاڑیاں اور ایک D-30 ہووٹزر”۔
کوناشینکوف نے رپورٹ کیا کہ روسی افواج نے گزشتہ روز کراسنی لیمان کے علاقے میں 100 سے زائد یوکرینی فوجیوں کو تباہ کر دیا۔ ترجمان نے کہا، “کراسنی لیمن کی سمت میں، آپریشنل ٹیکٹیکل اور آرمی ایوی ایشن کے ہوائی جہاز، توپ خانے اور جنگی گروپ سینٹر کے بھاری شعلہ بازوں نے یوکرین کی فوج کے 66ویں مشینی، 25ویں فضائی، 95ویں فضائی حملے اور 81ویں فضائی موبائل بریگیڈز کے یونٹوں کو نقصان پہنچایا۔” .
روسی افواج نے “100 سے زیادہ اہلکاروں، تین بکتر بند جنگی گاڑیوں اور دو موٹر گاڑیوں کو” ختم کر دیا۔
کوناشینکوف نے رپورٹ کیا کہ روسی افواج نے گزشتہ روز ڈونیٹسک کے علاقے میں 90 سے زائد یوکرینی فوجیوں کو ختم کر دیا۔
“ڈونیٹسک کی سمت میں، 90 سے زیادہ یوکرائنی فوجی، چار بکتر بند جنگی گاڑیاں، ایک گراڈ ملٹیپل راکٹ لانچر اور ایک Msta-B Howitzer کو تباہ کر دیا گیا جس کے نتیجے میں یوکرائنی فوج کے یونٹوں کو مشترکہ فائر پاور اور حملہ آور ٹیموں کی جارحانہ کارروائیوں سے نقصان پہنچا۔ جنوبی جنگی گروپ،” ترجمان نے کہا۔
جنرل نے مزید کہا کہ روسی افواج نے ڈونیٹسک عوامی جمہوریہ میں Ilyichovka کی بستی کے قریب یوکرین کے توپ خانے کے گولہ بارود کے ڈپو کا صفایا کر دیا۔
کوناشینکوف نے رپورٹ کیا کہ روسی افواج نے گزشتہ روز جنوبی ڈونیٹسک اور زاپوروزئے علاقوں میں یوکرائنی فوج کے دو بریگیڈوں کو نشانہ بنایا۔
ترجمان نے کہا کہ “جنوبی ڈونیٹسک اور زاپوروزئے کے علاقوں میں، جنگی گروپ ایسٹ کے توپ خانے نے یوکرین کی فوج کے پہلے ٹینک اور 72ویں میکانائزڈ بریگیڈ کی افرادی قوت اور آلات کو ڈونیٹسک عوامی جمہوریہ میں Ugledar اور Vodyanoye کی بستیوں کے قریب کے علاقوں میں نشانہ بنایا”۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ان علاقوں میں دشمن کے نقصانات میں 80 یوکرائنی فوجی، ایک ٹینک، دو بکتر بند جنگی گاڑیاں، دو D-20 ہووٹزر، دو D-30 ہووٹزر اور ایک Gvozdika سیلف پروپریل ہووٹزر بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، روسی افواج نے ڈونیٹسک عوامی جمہوریہ میں Razliv، Dobrovolye اور Novoekonomicheskoye کی کمیونٹیز کے قریب یوکرین کے گولہ بارود کے چار ڈپووں کا صفایا کر دیا، جنرل نے بیان کیا۔
کوناشینکوف نے رپورٹ کیا کہ روسی افواج نے گزشتہ روز کھیرسن کے علاقے میں تقریباً 20 یوکرائنی فوجیوں اور ایک خود سے چلنے والے ہووٹزر کو ختم کر دیا۔
ترجمان نے کہا کہ “کھیرسن سمت میں، 20 کے قریب یوکرائنی فوجی اور ایک اکاتسیہ خود سے چلنے والا ہووٹزر دشمن کی جمع شدہ افرادی قوت اور سازوسامان پر مسلسل توپ خانے کی گولہ باری کے نتیجے میں تباہ ہو گیا۔”
جنرل نے مزید کہا کہ روسی افواج نے کھیرسن کے علاقے میں تاراسا شیوچینکو کی بستی کے قریب یوکرین کے گولہ بارود کے ڈپو کا صفایا کر دیا۔
کوناشینکوف نے رپورٹ کیا کہ روسی فضائی دفاعی فورسز نے گزشتہ روز نو یوکرین کی بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیاں اور سات HIMARS اور Uragan راکٹوں کو مار گرایا۔ فضائی دفاعی صلاحیتوں نے لوگانسک عوامی جمہوریہ میں Krasnorechenskoye، Artyomovka، Zhitlovka، Pshenichnoye، Novovodyanoye اور Chervonopopovka، Donetsk People’s Republic میں Petrovskoye اور Zarionporozhydar میں Eneryporozhye کی بستیوں کے قریب کے علاقوں میں نو یوکرین کی بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیوں کو تباہ کر دیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے HIMARS اور Uragan متعدد لانچ راکٹ سسٹم کے سات راکٹوں کو مار گرایا،” ترجمان نے کہا۔
روس کی مسلح افواج نے مجموعی طور پر 382 یوکرین کے جنگی طیارے، 206 ہیلی کاپٹر، 3,036 بغیر پائلٹ کی فضائی گاڑیاں، 403 زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم، 7,771 ٹینک اور دیگر بکتر بند جنگی گاڑیاں، 1,010 متعدد راکٹ لانچرز، 2000 راکٹ لانچرز، 4 مارٹر گنز اور 400 میزائلوں کو تباہ کیا ہے۔ اور خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز سے اب تک 8,282 خصوصی فوجی موٹر گاڑیاں، کوناشینکوف نے رپورٹ کیا۔
انٹرنیشنل
گلوبل وارمنگ : کئی ممالک کو قدرتی آفات کا سامنا۔۔ عالمی سطح پر غیر معمولی بارشیں تباہی پھیلا رہی ہیں۔

ماسکو (اشتیاق ہمدانی)
موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے کئی ممالک کو قدرتی آفات کا سامنا ہے۔ عالمی سطح پر غیر معمولی بارشیں تباہی پھیلا رہی ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلی کے سب سے کم ذمے دار ممالک بدترین نتائج کا سامنا کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار رشیا آرکٹک کونسل کے سینئر عہدیداروں کی کمیٹی کے چیئرمین نکولائی کورچونوف نے آج ماسکو میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
کورچوںوف کا کہنا تھا کہ پرما فراسٹ کا موضوع روس اور دیگر آرکٹک ریاستوں کے لیے ترجیحی موضوعات میں سے ایک ہے۔ اس صدی میں، آرکٹک باقی دنیا کے مقابلے میں 2-3 گنا زیادہ تیزی سے گرم ہو گا، جس سے پرما فراسٹ پگھل جائے گا، اور اس میں جمع ہونے والی گرین ہاؤس گیسیں نکلیں گی، اس طرح کرہ ارض کی آب و ہوا خراب ہو جائے گی۔ یہ منجمد مٹی پر واقع عمارتوں اور ڈھانچے کی تباہی کا سبب بھی بنتا ہے۔ لہذا، پرما فراسٹ کی حالت کی نگرانی کے لیے ایک نظام بنا کر موسمیاتی تبدیلی کے منفی نتائج کو کم کرنا ایک بہت ضروری کام ہے،
پاکستانی صحافی اشتیاق ہمدانی کے اس سوال کہ
جنوبی بحر اوقیانوس میں دو بڑے آئس برگ کی صورت حال سے آپ سب واقف ہونگے، لیکن وہ ممالک جو وہاں سے بہت دور ہیں وہ بھی برائے راست موسمیاتی تباہ کاریوں کی تیز رفتار اور ہولناکی کا شکار ہو ر ہے ہیں ، پچھلے سال پاکستان میں آنے والے سیلاب سے ملک کا تیسرا حصہ پانی میں ڈوب گیا
عالمی حدت دنیا کے وجود کو درپیش ایک بحران ہے اور پاکستان کو گراؤنڈ زیرو کی حالت درپیش ہے حالانکہ (گرین ہاؤس گیس) کے اخراج کے ضمن میں ہمارا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔
اس مسئلہ پر رشیا اور مغرب کے درمیان موجودہ حالات میں کیا ہم آہنگی ہے اور کیا مسئلہ کے حل کے لئے کوئی پائیدار کاوشیں کی جارہی ہیں ؟
اس سوال کے جواب میں نکولائی کورچونوف کا کہنا تھا کہ دنیا میں جو باہم ربط پیدا ہو رہا ہے وہ بڑھ رہا ہے، اور ہم سمجھتے ہیں کہ بالترتیب پرما فراسٹ کا پگھلنا گلیشیئرز کی سطح میں اضافے کے ساتھ منسلک ہے۔ عالمی سمندر اور اس کے مطابق ساحل پر اثر انداز ہوتا ہے، یعنی یہ پہلے سے ہی پہلی قسم کا اندازہ اور سمجھنا ہے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے اور ہمیں ان تبدیلیوں کی حرکات کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے، اگر ہمارے پاس یہ معلومات ہیں تب ہم ان خطرناک تبدیلیوں کی تیاری اور انتظام کر سکتے ہیں، اس لیے، اس صورت میں، فطری طور پر، ہم یہ جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں جن میں نہ صرف خود آرکٹک خطے کے اطراف شامل ہیں بلکہ دیگر ممالک اور بھارت چین اور خاص طور پر پاکستان کے سائنسدانوں اور ماہرین کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے کوشش کرنا ہوگی۔ کہ انٹارکٹیکا میں کیا ہو رہا ہے اس سلسلے میں ہم ان امکانات کی حمایت کر رہے ہیں
نکولائی کورچونوف نے مزید کہا کہ قطبین اور ہمالیہ کے درمیان پیدا ہونے والے عوامل کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وی انٹارکٹیکا اور کرہ ارض کی آب و ہوا کو کس طرح متاثر کرتے ہیں ہم کس قسم کی حرکات کی توقع کر سکتے ہیں کیونکہ ہم دیکھتے ہیں اور وہ قدرتی آفات مون سون کی بارشیں اور اسی طرح جو کچھ ایشیائی ممالک میں ہوتا ہے وہ ظاہر ہے موسمیاتی تبدیلی کا نتیجہ ہے، یہ جانتا ہے کہ سائنس کے لیے کس طرح اہم رول ادا کرسکتی ہے،
نکولائی کورچونوف کا یہ بھی کہنا تھا کہ روس ہمالیہ سے منسلک ایشیائی ممالک – چین، بھارت، پاکستان کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی اور پرما فراسٹ پگھلنے کے حوالے سے ہونے والے تعاون کو اعتماد کی نظر سے دیکھتا ہے۔
22 مارچ سے 24 مارچ، روس کے شہر یاکوتسک موسمیاتی تبدیلی اور پرما فراسٹ پگھلنے پر ایک سائنسی اور عملی کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔ جس میں مختلف ممالک سے مندوبین شریک ہونگے۔
اس مشترکہ پریس کانفرنس میں روسی وزارت خارجہ کی آرکٹک کونسل کے سینئر حکام کی کمیٹی کے چیئرمین نکولائی کورچونوف کے علاؤہ روس آرکٹک زون کی ترقی اور روسی مشرق بعید کی ترقی کے لیے وزارت کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے نفاذ کے شعبے کے ڈائریکٹر میکسم ڈانکن؛ روسی جمہوریہ ساکھا (یاکوتیا) کے مستقل نمائندہ، آندرے فیڈوتوف ، نائب چیئرمین؛
سرگئی مارتانوف ،ماحولیاتی آلودگی، پولر اور میرین آپریشنز کی نگرانی کے ڈائریکٹوریٹ کے نائب سربراہ؛ انسٹی ٹیوٹ آف پرما فراسٹ کے ڈائریکٹر کے میخائل ذیلنک، پلائسٹوسین پارک کے ڈائریکٹر نکیتا زیموو۔ نے بھی خطاب کیا۔
پریس کانفرنس میں شرکاء نے موسمیاتی تبدیلی اور پرما فراسٹ پگھلنے سے وابستہ موجودہ چیلنجز کی نشاندہی کی، اور آرکٹک میں بین الاقوامی تعاون اور مشترکہ منصوبوں کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔
- انٹرنیشنل1 year ago
سری لنکا میں مہنگائی تمام حدود عبور کرگئی ہری مرچ 1700 روپے کلو
- انٹرنیشنل1 year ago
بلغاریہ کی آبادی میں خطرناک حد تک کمی ہو گئی، اقوام متحدہ
- انٹرنیشنل1 year ago
ازبکستان اور تاجکستان ملک کے ہیلی کاپٹر واپس کریں ورنہ نقصان ہوگا، طالبان
- انٹرنیشنل1 year ago
امریکہ میں KFC نے نباتات سے تیار کردہ فرائیڈ چکن پیش کردیا