ماسکو (صدائے روس)
روسی صدارتی ترجمان دیمتری پیسکوف نے ایک بریفنگ کے دوران کہا کہ روس تمام ممالک، بشمول جرمنی جہاں جلد نئی حکومت حلف اٹھائے گی، کے ساتھ باہمی فائدہ مند تعلقات برقرار رکھنے کے لیے تیار ہے۔
پیسکوف نے زور دیا کہ صدر ولادیمیر پوتن بار بار یہ پیغام دیتے رہے ہیں کہ “ہم تمام ممالک کے ساتھ تعمیری اور باہمی احترام پر مبنی تعلقات کے لیے کھلے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ روس تعلقات کو وسیع اور گہرے انداز میں فروغ دینے کے لیے بھی تیار ہے، بشرطیکہ دوسرے ممالک بھی آمادہ ہوں۔
کریملن ترجمان نے کہا کہ مغربی ممالک نے یکطرفہ طور پر روس سے تعلقات منقطع کیے اور پابندیاں عائد کی. روس کی سلامتی کے خدشات اور جائز اسٹریٹجک مفادات کو نظر انداز کرتے ہوئ تاہم ان دباؤ کے باوجود، روسی حکومت اور معیشت نے استقامت دکھائی اور ترقی کی، جب کہ مغربی یورپ سستی روسی توانائی سے محروم ہو کر معاشی جمود کا شکار ہو گیا۔
دوسری جانب برسلز اپنے موقف پر قائم ہے اور روس سے تعاون میں کمی کے ساتھ ساتھ یوکرین کی مزید حمایت پر بھی زور دے رہا ہے تاکہ میدان جنگ میں روس کو “اسٹریٹجک شکست” دی جا سکے۔