اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

قازان اسلامک فورم: روس اور اسلامی دنیا اقتصادی اجتماع، پاکستان سمیت سو سے زائد ممالک کے نمائندے شریک

KAZANFORUM 2025

قازان اسلامک فورم: روس اور اسلامی دنیا اقتصادی اجتماع، پاکستان سمیت سو سے زائد ممالک کے نمائندے شریک

قازان :اشتیاق ہمدانی

روس کے شہر قازان میں ان دنوں جاری “روس – اسلامی دنیا: قازان فورم” کا 16 واں بین الاقوامی اقتصادی اجلاس دنیا بھر سے آئے ہوئے ہزاروں مندوبین کی میزبانی کر رہا ہے۔ اس عالمی سطح کے فورم میں 100 سے زائد ممالک کے نمائندگان شریک ہیں، جو اس کی عالمی اہمیت اور پذیرائی کا مظہر ہے۔

بین الاقوامی نمائش میں ثقافت، خوراک اور ٹیکنالوجی کا امتزاج، قازان ایکسپو انٹرنیشنل ایگزیبیشن سینٹر میں مختلف ممالک کی طرف سے نمائشیں لگائی گئی ہیں، جن میں نمایاں طور پر خوراک سے متعلق اشیاء کی بہتات دیکھی جا سکتی ہے۔ ترک اور آذربائیجان کے اسٹالز پر مٹھائیاں اور خشک میوہ جات پیش کیے جا رہے ہیں، جبکہ

 

KAZANFORUM 2025

 

ترکمانستان کی نمائندگی دودھ اور گوشت سے بنی اشیاء سے کی گئی ہے۔ سینیگال نے اپنے اسٹال پر خوردنی تیل پیش کیا ہے۔

فورم میں شریک افراد کے لیے تاتارستان (میزبان خطے) کے روایتی کھانے بھی خصوصی کشش کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ “اچپوچمک” اور “قسٹیبی” جیسی مقامی ڈشز کئی کیفیز اور پریس سینٹر میں دستیاب ہیں، جبکہ “چک چک” نامی مقامی مٹھائی فورم کے مختلف اسٹالز پر پیش کی جا رہی ہے۔ قازان کا روایتی آئس کریم، جو وافر کپ میں پیش کیا جاتا ہے، سرد اور بارش والے موسم کے باوجود شرکاء کی پسندیدہ چیز بن چکی ہے۔

قازان کے ایک تخلیقی ورکشاپ نے نیورل نیٹ ورک کی مدد سے فورم کے لیے ایک خصوصی خوشبو تیار کی ہے، جو “تمام مہمانوں کے ذوق کے مطابق” بنائی گئی ہے۔ اس خوشبو میں گریپ فروٹ، کینو، لیمن گراس، ویٹیور، پیچولی اور دیگر عناصر شامل ہیں، جو وقت کے ساتھ آہستہ آہستہ اپنی خوشبو بکھیرتے ہیں۔ یہ خوشبو نہ صرف پرفیوم بلکہ کریم اور کار پرفیوم کی صورت میں بھی دستیاب ہے.

 

 

روایتی لباس اور رنگ، مگر موسم کا دباؤ،، فورم میں شریک کئی مندوبین نے قومی پرچموں اور روایتی لباس کے ذریعے رنگوں کی بہار لا رکھی ہے، تاہم مسلسل بادلوں اور بارش نے ان رنگوں کو کسی حد تک دبا دیا ہے۔ دو دنوں سے کازان کی فضا بادلوں سے ڈھکی ہوئی ہے، بعض مقامات پر موسلادھار بارش بھی ہوئی، جبکہ موسم کی بہتری کا امکان فورم کے اختتام کے قریب ظاہر کیا گیا ہے۔

روس کی عالمی شمولیت – تنہائی کا تاثر مسترد ، اقوام متحدہ کے روسی انفارمیشن سینٹر کے ڈائریکٹر ولادیمیر کوزنیٹسوو نے کہا کہ “یہ فورم انتہائی اہم ہے کیونکہ یہ مختلف ممالک کے رہنماؤں، ماہرین اور سماجی تنظیموں کے نمائندوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرتا ہے۔” ان کے مطابق، تاتارستان کے صدر رستم منیخانوف کی میزبانی اور تنظیمی صلاحیت اس فورم کی کامیابی میں بنیادی کردار ادا کر رہی ہے۔ تیونس سے آئے پروفیسر عقیلہ عمری کا کہنا تھا کہ “بیس سال پہلے روس نسبتاً عالمی برادری سے کٹا ہوا تھا، مگر حالیہ برسوں میں روس نے نہ صرف خود کو ترقی دی بلکہ دیگر ممالک سے تعلقات بھی مضبوط کیے۔” ان کا کہنا تھا کہ روس کی عالمی سطح پر تنہائی کا تاثر درست نہیں۔

ترک، روسی اور افریقی تعلقات میں وسعت ، ترک نمائندے حکان کوشکن نے بتایا کہ اس سال ترکی کے قومی پویلین کا رقبہ 162 مربع میٹر ہے جس میں کئی معروف ترک کمپنیوں کی مصنوعات رکھی گئی ہیں۔ “کئی دیگر کمپنیاں بھی شرکت کرنا چاہتی تھیں، مگر وقت کم ہونے کی وجہ سے نہ آ سکیں۔ ہمیں امید ہے وہ اگلے سال ضرور آئیں گی۔”

ڈونیٹسک پیپلز ریپبلک کی قائم مقام وزیر برائے صنعت و تجارت نتالیہ کوزینا نے فورم میں کہا کہ ان کے خطے میں بھاری صنعت، کیمیکل، مشینری، فرنیچر اور خوراک کے شعبوں میں وسیع صلاحیت موجود ہے، اور وہ فورم کو نہ صرف شراکت داروں بلکہ سرمایہ کاروں کی تلاش کے لیے ایک اہم موقع سمجھتی ہیں۔ سینیگال میں روسی ثقافتی مرکز “کلینکا” کی سربراہ، اومی سین، نے بتایا کہ وہ کازان فورم میں تیسری بار شریک ہو رہی ہیں، کیونکہ “یہاں روس اور افریقہ میں دلچسپی رکھنے والے بہت سے لوگ آتے ہیں۔” ان کا کہنا تھا کہ “روس کو دنیا سے الگ سمجھنا حقیقت سے بعید ہے۔ ہم روس کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، اور افریقہ میں بہت سے مواقع موجود ہیں۔”

قازان فورم نے ثابت کیا ہے کہ روس اور اسلامی دنیا کے مابین تعلقات مزید مستحکم ہو رہے ہیں، اور یہ فورم عالمی سطح پر روس کے تعاون اور تعلقات کی کھڑکی بن کر ابھرا ہے۔ اس فورم کے ذریعے نہ صرف اقتصادی شراکت داری، بلکہ ثقافتی ہم آہنگی اور باہمی تفہیم کو بھی فروغ حاصل ہو رہا ہے۔

Share it :