اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

قازان فورم 2025: روس کی عالمی تنہائی ممکن نہیں، اسلامی دنیا کا اظہارِ یکجہتی

KAZANFORUM 2025

قازان فورم 2025: روس کی عالمی تنہائی ممکن نہیں، اسلامی دنیا کا اظہارِ یکجہتی

قازان : اشتیاق ہمدانی

روس کے شہر قازان میں جاری “روس – اسلامی دنیا: قازان فورم” 2025 نے مسلسل تیسرے سال یہ ثابت کر دیا ہے کہ روس کو سیاسی یا اقتصادی طور پر تنہا کرنا ممکن نہیں۔ اس سال 103 ممالک کے نمائندگان نے فورم میں شرکت کی، جب کہ گزشتہ سال یہ تعداد 87 تھی — یعنی دنیا کے کل ممالک کا تقریباً 40 فیصد۔ اگر شراکت دار ممالک کی آبادی کو مدنظر رکھا جائے، تو یہ تعداد دنیا کی دو تہائی سے بھی زیادہ آبادی کی نمائندگی کرتی ہے۔

 

KAZANFORUM 2025

سیاسی پیغام اور بین الاقوامی یکجہتی، یہ سالانہ تقریب نہ صرف اقتصادی بلکہ ایک سیاسی پیغام بھی دیتی ہے: اسلامی دنیا کا روس سے اظہارِ یکجہتی۔ اگرچہ یہ یکجہتی ہر معاملے اور ہر جگہ پر نہیں، تاہم اس کا اظہار واضح اور نمایاں ہے۔ یہی تاثر 9 مئی کو منعقدہ یومِ فتح کی پریڈ میں اُن ریاستی سربراہان کی شرکت سے بھی ابھرا، جو روس کے دوست ممالک سے تعلق رکھتے ہیں — ایک ایسی شرکت جس کا ذکر روسی صدر کئی بار کر چکے ہیں۔

ثقافتی ہم آہنگی اور نئے شعبوں میں تعاون،،، فورم کی سرگرمیوں پر قریبی نظر ڈالنے سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ مہمانوں اور میزبانوں کے درمیان روابط صرف اقتصادی نہیں بلکہ علمی و ثقافتی سطح پر بھی بڑھ رہے ہیں۔ ایک نئی سمت میں تحقیق کی جا رہی ہے کہ “روسی اور اسلامی ثقافتوں کے درمیان مشترکہ نکات کیا ہیں، خاص طور پر تاریخی آرکائیوز کی روشنی میں”۔ اس کے علاوہ ایک دلچسپ موضوع یہ بھی ہے کہ “قومی روایات پر مبنی اینیمیٹڈ مواد کو کن اصولوں پر تیار کیا جانا چاہیے”۔

روسی فیڈریشن اور اسلامی ممالک کے درمیان روبوٹکس کی صنعت میں تعاون اور تجربات کے تبادلے پر بھی خصوصی نشست منعقد ہوگی۔ تاتارستان میں مختلف مقامات پر ہونے والی فورم کی سرگرمیوں میں کم از کم 10 ہزار مہمان شریک ہوں گے۔ ملائیشیا، ترکی، افغانستان، ترکمانستان، نائیجیریا، متحدہ عرب امارات، سینیگال اور ایران کی بڑی وفود شرکت کر رہی ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ طالبان پہلی بار ایک نئی (اور کسی حد تک غیر واضح) حیثیت میں فورم میں شریک ہو رہے ہیں۔

طالبان کی شرکت، ایک طرف روس کی سپریم کورٹ نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے خارج کر دیا ہے، جو کہ دونوں فریقین کے درمیان بڑھتے رابطوں کے تناظر میں منطقی لگتا ہے — طالبان نمائندے نہ صرف کازان فورم بلکہ سینٹ پیٹرزبرگ اکنامک فورم میں بھی شرکت کر چکے ہیں۔ تاہم، ابھی تک طالبان کا نام وفاقی رجسٹر میں دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے باضابطہ طور پر حذف نہیں ہوا، جو غالباً تکنیکی مسئلہ ہے۔

 

KAZANFORUM 2025

یہ قانونی ابہام فورم کے منتظمین کے لیے ایک دلچسپ صورتحال کا باعث بنا۔ نمائش مرکز کی لابی میں تمام مہمان ممالک کے جھنڈے آویزاں کیے گئے تھے، جن میں طالبان کا معروف سیاہ و سفید پرچم بھی شامل تھا۔ جیسے ہی یہ منظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ ہوا، فوراً منتظمین نے جھنڈا ہٹا دیا، تاکہ کسی قسم کی الجھن نہ پیدا ہو۔ تاہم، افغان وفد کی نمائش اور سرگرمیوں پر کوئی اثر نہیں پڑا۔

معاہدے، مہمانِ خصوصی اور خواتین کے اعزازات،، فورم کا باقاعدہ افتتاح 15 مئی کو ہوا، جس کے پروگرام میں 99 مختلف سطحوں کے معاہدوں پر دستخط طے ہیں۔ شرکاء میں عالمی سطح کے معزز مہمان بھی شامل ہیں، جن میں ملائیشیا کے وزیراعظم انور بن ابراہیم، اور ترکمانستان کی عوامی کونسل کے چیئرمین و سابق صدر قربان قلی بردی محمدوف نمایاں ہیں۔ روسی حکومت کی نمائندگی تین نائب وزرائے اعظم — مرات خسن اللن، الیکسی اوورچک، اور ویتالی ساویلیوف کریں گے۔

 

KAZANFORUM 2025

فورم میں دو بین الاقوامی ایوارڈز بھی دیے جائیں گے: “حلال چیریٹی وومن” اور “حلال بزنس وومن”۔ پہلا ایوارڈ ان خواتین کو دیا جاتا ہے جو حلال اصولوں کے تحت فلاحی کاموں اور ضرورت مندوں کی مدد میں نمایاں کردار ادا کرتی ہیں۔ دوسرا ایوارڈ ان خواتین کو دیا جاتا ہے جنہوں نے حلال بزنس اور حلال فوڈ انڈسٹری کے فروغ میں قابلِ ذکر خدمات انجام دی ہوں۔ حلال کا مطلب عام طور پر وہ تمام چیزیں ہیں جو اسلام میں جائز اور قابلِ قبول ہیں، خاص طور پر خوراک سے متعلق۔

 

 

 

KAZANFORUM 2025

 

Share it :