پاکستان کے بیشتر علاقوں میں گرمی کی شدت میں اضافہ
اسلام آباد (صداۓ روس)
ملک بھر میں درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر پنجاب، سندھ اور جنوبی خیبر پختونخوا کے میدانی علاقوں میں ہیٹ ویو کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ چند روز میں گرمی کی شدت مزید بڑھنے کی پیش گوئی کرتے ہوئے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ لاہور، فیصل آباد، ملتان، بہاولپور، کراچی، حیدرآباد، جیکب آباد، سکھر، لاڑکانہ، ڈی جی خان، بنوں اور دیگر علاقوں میں درجہ حرارت 43 سے 47 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق یہ درجہ حرارت معمول سے 4 سے 6 ڈگری زیادہ ہے، جو ہیٹ ویو کی واضح علامت ہے۔
ہیٹ ویو کے دوران سب سے زیادہ متاثر بزرگ شہری، بچے اور وہ افراد ہوتے ہیں جو زیادہ وقت دھوپ میں گزارتے ہیں۔ ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ ہیٹ اسٹروک، پانی کی کمی، اور بلڈ پریشر جیسے مسائل میں اضافہ ہو سکتا ہے، اس لیے شہری دوپہر کے اوقات میں غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں، پانی کا زیادہ استعمال کریں اور دھوپ میں سر کو ڈھانپ کر رکھیں۔
محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق، یہ ہیٹ ویو آئندہ 4 سے 5 دن تک برقرار رہنے کا امکان ہے، جس کے بعد کچھ علاقوں میں جزوی بارش یا ہواؤں کا سلسلہ گرمی کی شدت میں وقتی کمی لا سکتا ہے۔ تاہم، شمالی علاقہ جات اور پہاڑی علاقوں میں درجہ حرارت نسبتاً معتدل ہے، اور وہاں موسم سیاحوں کے لیے قدرے بہتر رہنے کی توقع ہے۔
وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے ہیٹ ویو سے نمٹنے کے لیے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، جب کہ فلاحی تنظیموں نے سڑکوں اور بازاروں میں پانی کی سبیلیں اور سایہ دار مقامات قائم کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔