یوکرین پابندیاں ختم کرنے کی پیشکش کر کے روس سے جنگ ختم کروائے، امریکا
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو واشنگٹن کی جانب سے روس کو سابق سوویت جمہوریہ کے خلاف اپنے فوجی حملے کو ختم کرنے کے بدلے میں بین الاقوامی پابندیوں سے ریلیف دینے کی پیشکش کی گئی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اتوار کو اس طرح کی پیشکش کی، این بی سی نیوز کے ایک انٹرویو میں اس بات کی تصدیق کی کہ زیلنسکی امن کے لیے پابندیوں میں ریلیف پر بات چیت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ جنگ کے خاتمے کے لیے یوکرین کے عوام جو کچھ بھی کرنا چاہتے ہیں اس کی حمایت کرے گی. بلنکن نے کہا ہم یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ یوکرین کیا کر رہا ہے اور وہ کیا کرنا چاہتا ہے۔ اور اگر یہ نتیجہ اخذ کرتا ہے کہ وہ روس سے بات چیت سے اس جنگ کو ختم کر سکتا ہے، موت اور تباہی کو روک سکتا ہے اور اپنی آزادی اور اپنی خودمختاری پر زور دیتا ہے تو وہ ایسا ضرورو کرے. امریکی وزیر خارجہ کے مطابق بالآخر اس کے لیے پابندیاں ہٹانے کی ضرورت ہے اور یقیناً ہم اس کی اجازت دیں گے۔
بلنکن نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی مذاکرات کی میز پر کیف کے ہاتھ کو مضبوط کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، لیکن پابندیوں کا مقصد روس کے رویے پر اثر انداز ہونا ہے – یہ غیر معینہ مدت تک برقرار نہیں رہنا ہے۔ انہوں نے این بی سی کے میزبان چک ٹوڈ کی تجاویز کو ایک طرف کر دیا کہ اب یہ وقت نہیں ہے کہ روس کو دی جانے والی رعایتوں پر بات چیت کی جائے، یہ کہتے ہوئے کہ یہ یوکرائنیوں پر منحصر ہے کہ یوکرین میں جنگ کو کیسے ختم کیا جائے۔ انہوں نے ٹوڈ کے اس دعوے کو بھی مسترد کر دیا کہ روسی صدر کو اقتدار میں رہنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے، یہ کہتے ہوئے کہ ولادیمیر پوتن کا مستقبل روسی عوام پر منحصر ہے۔