ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جاپان نے کہا ہے کہ چینی بحری جہازوں کی جاپانی کشتیوں کے قریب جانے کی کوشش کرتی ہیں. جاپان کے کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ چینی حکومت کے زیادہ بحری جہاز گزشتہ سال بحیرۂ مشرقی چین میں سینکاکُو جزائر کے قریب ملکی سمندری حدود میں جاپانی ماہی گیری کشتیوں کے قریب جانے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھے گئے تھے۔
جاپان کوسٹ گارڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ 2021ء میں جاپانی بوٹس کے قریب آنے والے چین کے سرکاری بحری جہازوں کے 18 واقعات کی تصدیق ہوئی تھی، جو کہ سنہ 2020ء کے آٹھ واقعات سے زیادہ ہیں۔
یہ جزائر جاپان کے زیر انتظام ہیں۔ چین اور تائیوان ان کی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔ جاپانی حکومت کا مؤقف ہے کہ ان کی خود مختاری کا کوئی حل طلب معاملہ وجود نہیں رکھتا۔ جاپان کوسٹ گارڈ نے گزشتہ سال چینی حکومت کے جہازوں کے جاپانی پانیوں میں آ کر جہازرانی کرنے کے 34 واقعات کی اطلاع بھی دی تھی۔ یہ پچھلے سال کے مقابلے میں 10 زیادہ ہیں۔
چین اپنی بحری سرگرمیوں میں اضافہ کر رہا ہے۔ گزشتہ فروری میں اس ملک نے ایک قانون نافذ کیا تھا جس کے تحت اس کے کوسٹ گارڈ کو ایسے غیر ملکی بحری جہازوں کو زبردستی ہٹانے کی اجازت دی گئی ہے جن کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر ملکی پانیوں میں داخل ہوتے ہیں اور اگر وہ مخصوص احکامات پر عمل نہیں کریں تو ان کے خلاف ہتھیاروں کا استعمال کیا جائے۔
بین الاقوامی بحری قوانین کے ایک ماہر کا کہنا ہے کہ چین کے اقدامات میں مزید شدت آ سکتی ہے۔ جاپان کوسٹ گارڈ اپنی پہرہ داری میں اضافہ کر رہا ہے۔ اس نے مالی سال 2025ء تک اپنے بحری بیڑے میں 10 بڑے گشتی بحری جہازوں کو شامل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔