نیویارک (انٹرنیشنل ڈیسک)
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے ایک ادارے نے کہا ہے کہ میانمار میں اس سال آبادی کے تقریباً ایک چوتھائی حصے یا ایک کروڑ 40 لاکھ سے زائد افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہوگی۔ اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی معاملات ، او سی ایچ اے نے میانمار میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی ضرورت سے متعلق ایک رپورٹ جاری کی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال فروری میں فوجی بغاوت کے بعد میانمار میں خوراک اور ایندھن کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وباء کے باعث ملک کی انسانی صورتحال مزید سنگین ہوئی ہے۔ رپورٹ میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ ایک کروڑ 44 لاکھ افراد کو خوراک و طبی سامان جیسی امداد کی ضرورت ہو گی۔
او سی ایچ اے نے تعلیم پر کورونا وائرس کی وباء کے اثرات سے متعلق تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سنہ 2020ء اور 2021ء میں اسکولوں کی بندش سے تقریباً ایک کروڑ 20 لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق، میانمار کے لوگوں کو ایسے سیاسی، معاشرتی و اقتصادی، انسانی حقوق اور انسانی امداد کے بحران کا سامنا ہے جس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی، اور اس کے ساتھ ضروریات ڈرامائی انداز میں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔