آستانہ (صداۓ روس)
قازقستان میں پیٹرول قیمتوں کیخلاف احتجاج، وزیراعظم مستعفی ایمرجنسی نافذ ہوچکی ہے.قازقستان کی صدارتی انتظامیہ کی پریس سروس نے بتایا کہ قازق صدر قاسم جومارت توکایف نے ملک کے سب سے بڑے شہر الماتی اور جنوب مغربی صوبہ منگسٹاؤ میں دو ہفتے کے مسلسل احتجاج کے بعد ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے. اطلاعات کے مطابق قازقستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر ملک بھر میں ہونے والے احتجاج اور پُرتشدد مظاہروں پر صدر قاسم جومارت توقایف نے وزیراعظم کا استعفیٰ لیکر کابینہ برطرف کر دی ہے۔
خبر کے مطابق قازقستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر ملک گیر مظاہروں پر صدر نے نوٹس لیتے ہوئے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں الماتی اور صوبے منگیستو ممیں 17 جنوری تک ایمرجنسی نافذ کرکے رات کا کرفیو نافذ کردیا ہے۔ عوامی مطالبے پر صدر قاسم نے وزیراعظم سے طویل ملاقات کی جس کے بعد وزیراعظم عسکر مامن نے استعفیٰ پیش کردیا۔ صدر نے استعفیٰ قبول کرکے کابینہ برطرف کرنے کا اعلان کردیا اور مظاہروں کے گڑھ الماتی، صوبے منگیستو میں 17 جنوری تک ایمرجنسی نافذ کردی۔
صدر قاسم جومارت توکایف نے اپنے بیان میں کہا کہ قائم مقام کابینہ تشکیل دیدی ہے جسے ترجیح بنیادوں پر مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی قیمتوں کے کنٹرول کو بحال کرنے اور پیٹرول، ڈیزل سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات کا حکم دیا ہے۔