آستانہ (SR)
اطلاعات کے مطابق قازقستان میں ہونے والے فسادات سے ملک کے کاروبار کو پہنچنے والے نقصان کا ابتدائی تخمینہ 78 بلین ٹینگ (تقریباً 180 ملین امریکی ڈالر) لگایا گیا ہے۔ اتامیکن نیشنل چیمبر آف انٹرپرینیورز کے مطابق 6 جنوری کو قازقستان کے کاروبار کو ابتدائی نقصان کا تخمینہ 40 بلین ٹینج (90 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ) لگایا گیا تھا۔ واضح رہے اس سے قبل قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف کی درخواست پر حالات پرقابو پانے میں معاونت کیلئے روس نے اپنے فوجی درستے روانہ کردیے ہیں۔ قازقستان نے روسی فوجیوں کی مدد کلیکٹو سکیورٹی ٹریٹی آرگنائزیشن (سی ایس ٹی او) کے تحت مانگی ہے جس کے رکن ممالک میں روس، بیلارس، تاجکستان، کرغیزستان اور آرمینیا بھی شامل ہیں۔
سی ایس ٹی او نے تصدیق کی ہے کہ روسی فوجی بطور امن دستہ اپنے فرائض انجام دیں گے اور قازقستان کے سکیورٹی فورسز کی معاونت کریں گے۔