آستانہ (SR)
قازقستان کی قومی سلامتی کمیٹی کی پریس سروس نے بتایا کہ قازقستان کی خصوصی سروسز نے قومی سلامتی کمیٹی کے سابق سربراہ کریم ماسیموف کو غداری کے شبہ میں حراست میں لے لیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سال 6 جنوری کو قومی سلامتی کمیٹی نے قازقستان کے ضابطہ فوجداری کے حصہ 1 کے آرٹیکل 175 کے تحت سنگین غداری کی مقدمے سے پہلے کی تحقیقات کا آغاز کیا۔ اسی دن اس جرم کے ارتکاب کے شبے میں قومی سلامتی کمیٹی کے سابق چیئرمین کریم ماسیموف اور دیگر افراد کو حراست میں لے کر ایک عارضی حراستی مرکز میں رکھا گیا.
56 سالہ ماسیموف کو 5 جنوری کو قازقستان کے صدر کسیم جومارت توکایف کے حکم نامے کے ذریعے ان کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا تھا اور ان کی جگہ یرمیک سگم بائیف نے تعینات کیا تھا۔