ماسکو(SR)
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے ایک انٹرویو میں کہا کہ قازقستان میں روسی اور CSTO افواج کے جائز اور پیشہ ورانہ اقدامات مغرب میں قابل فہم اضطراب کا باعث ہیں۔ ماریا نے بتایا کہ بلاشبہ قازقستان میں CSTO کی کارروائیاں مغرب میں پریشانی کا باعث بن رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اسے بہت اچھی طرح سے سمجھ سکتی ہوں کیونکہ اس کے برعکس دنیا میں تمام مغربی آپریشنزناکامی کی طرف لے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اس وقت مغرب کے لوگوں کے غصے اور نفرت کو بہت سمجھ سکتی ہوں جو اس وقت CSTO کے اقدامات اور قازقستان کی درخواست کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کرنے پر تنقید کر رہے ہیں، کیا انہوں نے کبھی اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ انھوں نے افغانستان کے ساتھ کیا کیا ہے؟
زاخارووا کے مطابق مغرب اس حقیقت کے باوجود کہ CSTO کی مشترکہ کوششوں سے قازقستان میں “خونریزی کو روکنا ممکن ہوا روس کو “جارح ریاست” کہتا رہتا ہے۔