ماسکو اشتیاق ہمدانی
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے پریس کانفرنس میں کہا کہ روس جانتا ہے کہ اپنی سلامتی کو کیسے یقینی بنانا ہے اور وہ اب مغرب کے وعدوں کا انتظار نہیں کرے گا۔ روسی اعلیٰ سفارت کار کے مطابق نیٹو اپنی مرضی ہر کسی پر ڈکٹیٹ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لاوروف نے کہا کہ ہم جانتے ہیں اور کسی بھی صورت میں اپنی سلامتی کی حفاظت کرنے کے قابل ہیں، اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم تبدیلیوں اور وعدوں کا لامتناہی انتظار نہیں کریں گے۔
روسی وزیر خارجہ نے یاد دلایا کہ ماسکو نے پہلے ہی یورپی سلامتی سے متعلق معاہدے کا مسودہ پیش کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن اسے غلط سمجھا گیا۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف مغربی ممالک کی جانب سے روس کی خودمختاری پر حملوں کو قطعی طور پر ناقابل قبول سمجھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اپنے دور اقتدار کے تمام سالوں میں خاص طور پرحالیہ برسوں میں صدر روس ولادیمیر پوتن نے ہماری خودمختاری کو مضبوط بنانے پر خصوصی توجہ دی ہے۔ روسی سفارت کار نے کہا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ کس طرح روس کے ساتھ ساتھ کم و بیش آزاد پالیسی کے حامل دوسرے ممالک پر مغرب کی جانب سے حملہ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی جانب سے ہائبرڈ حملے ہر سمت سے ہورہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ امریکا کی جانب سے اس طرح کے تصورات بعض ممالک کے حوالے سے کام کر سکتے ہیں لیکن ماسکو کے لیے یہ قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے2021 میں روسی سفارتی سرگرمیوں کے نتائج کے بارے میں پریس کانفرنس میں کہا کہ روس امریکہ اور نیٹو سے قانونی تحفظ کی ضمانتیں حاصل کرنا چاہتا ہے کیونکہ مغربی شراکت داروں نے کبھی بھی اپنی سیاسی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں اور ایسا لگتا ہے کہ وہ اب ان پر عمل درآمد نہیں کریں گے۔ روسی اعلیٰ سفارت کار کے مطابق دسمبر میں امریکہ اور نیٹو کو جمع کرائے گئے دستاویزی مسودے ایک پیکج ڈیل ہیں اور اس کا مقصد نیٹو کی جانب سے مشرق کی جانب مزید پیش قدمی اور اس کی سرحدوں کے قریب روس کے لیے خطرہ بننے والے ہتھیاروں کی تعیناتی کو خارج کرنا ہے۔