آستانہ (SR)
قازقستان کے صدر نے “بغاوت” کو ناکام بنانے میں مدد کے لیے کریملن کا شکریہ ادا کیا ہے جیسا کہ ولادیمیر پوتن نے کہا کہ روس کی مدد نے ثابت کیا کہ ماسکو اپنے اثر و رسوخ کے شعبے میں استحکام کو یقینی بنا سکتا ہے۔
قازقستان کے صدر قاسم جومارت نے کہا کہ روس اور اتحادی فوجوں نے ملک میں صورتحال کو مستحکم کرنے میں انتہائی اہم کرداد ادا کیا ہے۔ دارالحکومت الماتی میں سی ایس ٹی او کے مشن کی اختتامی تقریب منعقد ہوئی جس میں تمام چھ رکن ممالک کے قومی ترانے نشر کیے گئے اور سرکاری عہدیداروں کی جانب سے تقاریر کی گئیں۔
سی ایس ٹو او کے کمانڈر آنڈرے سردوکوف کی قیادت میں روس، بیلاروس، آرمینیا، تاجکستان اور کرغستان سے آنے والی فوجیں 6 جنوری کو قازقستان میں تعینات کی گئی تھیں۔ روسی وزارت دفاع نے جمعرات کو تصدیق کی کہ ’امن فوج نے روسی ایرو سپیس فورسز کے ملٹری ایوی ایشن کے جہازوں میں اپنا ساز و سامان لوڈ کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے اور مستقل تعیناتی کے مقام پر واپس لوٹ رہی ہیں۔
اس سے قبل صدر پوتن نے کہا کہ سابق سوویت ریاستوں سے قازقستان میں 3,000 فوجیوں کی مضبوط فوجی تعیناتی نے ایک ہفتے کی بدامنی کے بعد قیادت کو تقویت بخشی ہے اور قازق فوجیوں کو “دہشت گردوں” سے لڑنے میں مدد فراہم کی.