نیٹو چیف کے بیان کو اب سنجیدگی سے نہیں لیتے، روس
ماسکو(صداۓ روس)
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ماسکو اب نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ کے کسی بیان کو سنجیدگی سے نہیں لے گا جنہیں ناروے کے مرکزی بینک کے سربراہ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ تبصرہ اسٹولٹن برگ کے اس بیان کے جواب میں کیا کہ جس میں انہوں نے کہا ہے نیٹو کے دروازے یوکرین کے لیے کھلے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹولٹن برگ جو کہ نیٹو کے سیکرٹری جنرل ہیں – یا اب شائد ایک بینکر میں اب اس بارے میں بھی کنفیوز ہوں، ان کے بیانات اب ہمارے لیے دلچسپی کا باعث نہیں ہیں. ان کا کہنا تھا کہ وہ ایسے شخص نہیں ہیں جن کے بیانات کو ماسکو میں سنجیدہ دلائل سمجھا جائے گا۔
سفارت کار نے کہا کہ وہ امید کر رہی ہیں کہ سلامتی کی ضمانتوں پر امریکہ اور نیٹو کے ساتھ تعمیری بات چیت جاری رہے گی۔ ماریا نے کہا کہ روس اور مغرب کے درمیان مسائل کے حل کے لیے گہرائی سے ٹھوس بات چیت کی ضرورت ہے، ورنہ پھر وہی ہوگا جو اس سے قبل ہمارے اور برطانوی وزیر خارجہ کے درمیان ماسکو میں ہوا، یعنی ایک گونگے اور بہرے شخص کے درمیان گفتگو۔ ماریا نے مزید کہا کہ ہم چاہیں گے کہ فریقین ایک دوسرے کو سنیں، بجائے اس کے کہ وہ ایک دوسرے کو لیکچر دیں یا خالی بیانات دیں جو کہ صرف وقت کا ضیاع ہے، بجائے اس کے کہ ان کا مقصد ایک دوسرے کے تحفظات کا احترام کیا جائے.