ماسکو کے خلاف جنگ کا حصہ نہیں بن سکتے، امریکہ کا یوٹرن
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکہ نے یوٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم روس کے خلاف کسی بھی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے. امریکہ اور برطانیہ نے یوکرین پر روسی حملے کے بعد ماسکو کے خلاف سخت پابندیاں عائد کردیں۔ اطلاعات کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ امریکہ ماسکو کے خلاف جنگ کا حصہ نہیں بنے گا۔ تاہم امریکا کا یہ دعوی ہے کہ روسی صدر ولا دیمیر پوتن نے کیف سے مذاکرات شروع کرنے کے مغربی ممالک کی تجویز کو مسترد کردیا اور حملہ کرکے بین الاقوامی قوانین کی پاسداری نہیں کی۔ امریکی صدر نے کہا کہ روس پر عائد نئی پابندیوں کے نتیجے میں وہ ڈالر، یورو، پاؤنڈ اورین کرنسی میں کاروبار نہیں کرسکتا۔
جوبائیڈن نے کہا کہ نیٹو ممالک آج ماسکو پر پابندی سے متعلق ایک اجلاس کریں گے۔ دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے بھی روس کے خلاف سخت اقتصادی پابندیاں عائد کردیں جس میں بینکوں، صدر ولادیمیر پوتن کے قریبی دوستوں اور لندن میں اعلیٰ طرز زندگی سے لطف اندوز ہونے والے انتہائی دولت مند روسی شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں روسی کمپنیوں، بینکس اور وی ٹی وی نامی چینل پر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ امریکہ نے ایسے میں ماسکو کے خلاف جنگ کا حصہ نہیں بننے کا اعلان کیا کہ اس سے قبل وہ یوکرین کی ہر طرح کی مکمل مدد و حمایت کرنے کا دعوی کرتا رہا۔