جاپان نے صدر پوتن کے خلاف اضافی پابندیوں کا اعلان کردیا
ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا نے کہا ہے مغربی ممالک کے بعد جاپان نے بھی صدر ولادیمیر پوتن سمیت روس کی قیادت کے خلاف پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے. جاپانی وزیراعظم کِشیدا فُومیو نے یوکرائن پر روسی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے یہ اعلان بھی کیا کہ جاپانی حکومت اضافی پابندیاں لگانے اور دیگر اقدامات کرنے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری اب روس کے ساتھ پہلے کی طرح تعلقات برقرار نہیں رکھ سکتی۔ اس نقطہ نظر سے جاپان نے صدر پوتن سمیت روسی حکام کے نمائندوں پر اثاثے منجمد کرنے جیسی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ بین الاقوامی برادری کی کوششوں کو پس پشت ڈالنے اور موجودہ صورتحال کو یکطرفہ طور پر بزور قوت تبدیل کرنے کی کوشش ہے۔
جاپانی وزیراعظم کِشیدا نے کہا کہ یہ حملہ بین الاقوامی قانون کے صریحاً برعکس ہے، کیونکہ یہ یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ انہوں نے روسی حملے کی مذمت دہراتے ہوئے کہا کہ اس سے بین الاقوامی نظام کی بنیادوں کو نقصان پہنچا ہے۔ وزیراعظم کِشیدا نے اعلان کیا کہ اضافی پابندیاں عائد کی جائیں گی اور دیگر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جاپان ویزوں کا اجراء معطل کر دے گا، اور بعض روسی افراد، کمپنیوں اور روسی مالیاتی اداروں کے اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روسی فوج سے متعلقہ اداروں کو برآمدات پر پابندیاں عائد کی جائیں گی اور سیمی کنڈکٹرز اور دیگر مصنوعات پر برآمدی کنٹرول عائد کیا جائے گا۔