روس پر پابندی سے ہمارا ملک توانائی کے بحران کا شکار ہے، جرمنی
برلن (انٹرنیشنل ڈیسک)
جرمنی نے کہا ہے کہ روس پر پابندی سے ہمارا ملک توانائی کے بحران کا شکار ہے. جرمنی کے وزیر توانائی کا کہنا ہے کہ روس کی گیس اور تیل پر عائد پابندیوں سے پوتن سے زیادہ ہمیں نقصان پہنچے گا۔ رپورٹ کے مطابق جرمنی کے وزیر توانائی رابرٹ ہک نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ روس کی گیس اور تیل پر فوری پابندی عائد کرنے سے پوتن سے زیادہ جرمنی کے عوام کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور اس ملک میں بے روزگاری اور غریبی میں وسیع پیمانے پر اضافہ ہوگا۔
گارڈین اخبار کے حوالے سے ارنا نے رپورٹ دی ہے کہ جرمن وزیر توانائی نے تجویز دی ہے کہ اگر ان کا ملک روس کی گیس اور تیل کا استعمال روک دیتا ہے تو غریبی اور بے روزگاری میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہم ایسے افراد کا مشاہدہ کریں گے جو اپنے گھروں کو گرم نہیں کر سکیں گے اور لوگوں کے پاس اپنی گاڑیوں کو لئے پیٹرول بھی نہیں ہوگا۔
جرمنی کے وزیر توانائی نے کہا کہ جرمن حکومت سنجیدگی سے اس بات کی کوشش کر رہی ہے کہ گرمی کا موسم آنے تک وہ روس سے پتھر کے کوئلے کی در آمد کی ضرورت سے آزاد ہو جائے اور 2022 کے آخر تک آہستہ آہستہ وہ روس سے تیل خریدنا بند کر دے تاہم روس کی گیس پر پابندی سے جرمنی خطرے میں پڑ جائے گا۔ واضح رہے کہ جرمنی، روسی تیل کا اہم خریدار ہے اور 30 فیصد سے زائد تک کی اپنی توانائی کی ضرورت، روس سے پورا کرتا ہے۔