ہومانٹرنیشنلبھارت نے اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن پر اعتراض اٹھا دیا

بھارت نے اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن پر اعتراض اٹھا دیا

بھارت نے اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن پر اعتراض اٹھا دیا

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک)
بھارت نے اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن پر اعتراض اٹھا دیا ہے. اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندے ٹی ایس تریمورتی نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ ‘ہم ان تمام کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں جو یہود دشمنی، عیسائی فوبیا یا اسلاموفوبیا سے متاثر ہوں۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) نے منگل کو ‘اسلامو فوبیا’ سے نمٹنے کے لیے عالمی دن کے طور پر منانے کے لیے ایک قرارداد کو منظوری دی ہے۔ وہیں اس قرار داد کو منظوری دینے پر بھارت نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

بھارت نے عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ دیگر مذاہب کے خلاف ہونے والے مظالم کے خلاف بھی آواز بلند کریں۔ اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندے ٹی ایس تریمورتی نے اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا کے عالمی دن پر ووٹنگ سے قبل کہا کہ بھارت کو فخر ہے کہ تکثیریت ہمارے وجود کا مرکز ہے اور ہم تمام مذاہب اور عقائد میں یکساں تحفظ اور فروغ پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔ قرارداد کو او آئی سی کے 57 ارکان اور چین اور روس سمیت آٹھ دیگر ممالک کی حمایت حاصل تھی۔کسی بھی مذہب کو نشانہ بنانے والی تمام کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی ایلچی نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ ‘ہم ان تمام کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں جو یہود دشمنی، عیسائی فوبیا یا اسلاموفوبیا سے متاثر ہوں’۔ تاہم ایسے فوبیا صرف ابراہیمی مذاہب تک ہی محدود نہیں ہیں۔ درحقیقت اس بات کے واضح ثبوت موجود ہیں کہ ایسے مذہبی خوف نے غیر ابراہیمی مذاہب کے پیروکاروں کو بھی متاثر کیا ہے۔

عالمی تنظیموں پر زور دیتے بھارتی ایلچی نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ قرارداد میں لفظ ‘تکثیریت’ کا کوئی ذکر نہیں ہے اور اسپانسرز نے ہماری ترامیم کو اس میں شامل کرنا مناسب نہیں سمجھا۔ بھارت کے علاوہ فرانس اور یورپی یونین نے بھی اس قرارداد پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی عدم برداشت پوری دنیا میں رائج ہے لیکن قرارداد میں صرف اسلام کو شامل کیا گیا ہے اور دیگر کو خارج کر دیا گیا ہے.

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل