مغرب کا عالمی سیاسی اور معاشی غلبہ ختم ہو رہا ہے، صدر پوتن
ماسکو(صداۓ روس)
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین میں کریملن کی فوجی مہم پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے روس پر عائد غیرمعمولی پابندیوں کے تازہ ترین اقدامات ایک دور کے خاتمے کی علامت ہیں۔ صدر پوتن کے مطابق اب سے مغرب سیاسی اور اقتصادی طور پر اپنا “عالمی تسلط” کھو دے گا۔ روسی صدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغربی فلاحی ریاست، نام نہاد گولڈن بلین کا افسانہ ٹوٹ رہا ہے۔ سربراہ مملکت نے اعلان کیا کہ آج پوری دنیا کو مغرب کے عزائم کی قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے، اور اس کی کوششیں کسی بھی قیمت پر اپنے مٹتے ہوئے غلبے کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہیں. صدر نے دنیا بھر میں خوراک کی قلت کی پیش گوئی کی کیونکہ روس کے خلاف مغربی پابندیاں پوری عالمی معیشت کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں۔
مغربی طاقتوں کی طرف سے روس کے مرکزی بینک کے اثاثوں کو منجمد کرنے کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے صدرپوتن نے دعویٰ کیا کہ اس سے خود مغربی ممالک کے اعتماد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا، اور دوسرے ممالک کو ان ممالک میں اپنے ذخائر رکھنے سے پہلے دو بار سوچنے پر مجبور کرے گا۔ صدر پوتن نے مغرب میں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے، روسی رہنما نے کہا کہ روس پر لگائی گئی بڑی پابندیاں خود امریکہ اور یورپ پر پہلے ہی جوابی حملہ کر رہی ہیں وہاں کی حکومتیں اپنے شہریوں کو یہ باور کرانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہیں کہ روس ہی قصور وار ہے۔
پوتن نے مغرب میں عام لوگوں کو خبردار کیا کہ ماسکو کو ان کی تمام پریشانیوں کا بنیادی ذریعہ کے طور پر پیش کرنے کی کوششیں جھوٹ ہیں، ان میں سے بہت سے معاملات مغربی حکومتوں کے “عزائم” اور “سیاسی دور اندیشی” کا براہ راست نتیجہ ہیں۔ صدر پوتن کے مطابق مغربی اشرافیہ نے اپنے ملکوں کو جھوٹ کی سلطنت میں تبدیل کر دیا ہے، لیکن روس پوری دنیا کے سامنے اپنا موقف پیش کرتا رہے گا، چاہے کچھ بھی ہو۔