ماسکو (صدائے روس) روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے کریمیا میں یوکرین کے اقدامات کا ویتنام میں امریکی ہتھکنڈوں سے موازنہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ کیف حکومت کریمیا کے ساتھ وہی سلوک کررہی ہے جیسا کہ امریکیوں نے ویتنام کے ساتھ کیا تھا، ماریہ زاخارووا نے یہ بات کریمیا کے بارے میں 25 سوالات کے حوالے روسی وزارت خارجہ میں منعقدہ ایک کانفرنس میں کہی.
ماریہ ذزخارووا نے اپنے خطاب میں کہا کہ اب ہم کھلی بحث اور کھلے عام بیان بازی سنتے ہیں:
اب ہم روس کت بارے میں کھلی بحث اور کھلے عام بیان بازی میں سنتے ہیں۔
کہ ان کو (روس) ہر قسم کی ناکہ بندی کے ساتھ کچلنا چاہئے، گلا گھونٹنا دینا چاہئے۔ مذید پابندیاں لگائیں جائیں، روح کو کمزور کیا جائے، XXI صدی میں تخریب کاری اور اشتعال انگیزی کا سہارا لیکر یورپکی جانب سے یہ سب کچھ کیا گیا- جو بڑے پیمانے پر، امریکیوں نے ویتنام میں کیا کیا۔ اور جب صرف مسلح افواج کے ساتھ لڑائی نہیں تھی، بلکہ آبادی اور پورا سماجی ڈھانچہ تباہ ہو گیا تھا، جس نے آبادی کا زندہ رہنا ممکن بنایا تھا،”
روسی فیڈریشن کی وزارت خارجہ میں “کریمیا کے بارے میں 25 سوالات” کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے روسی فیڈریشن کے صدر، جمہوریہ کرائمیا کی حکومت کے نائب وزیر اعظم جارجی مرادوف کا کہنا تھا کہ
“سوویت یونین نے اپنے پرنٹ شدہ مواد کو بیرون ملک فعال طور پر تقسیم کیا، کیونکہ اسے بھی بلاک کر دیا گیا تھا، لیکن اس وقت ایسی کوئی ناکہ بندی نہیں تھی اور سوویت یونین کے خلاف ایسی معلوماتی اور اقتصادی جنگ جیسی اب ہے۔ ہمیں اس کا تجربہ سویت یونین کے وقت نہیں ہوا،
اس موقعہ پر روسی صدر کے نمایندے اور جمہوریہ کرائمیا کے نائب وزیر اعظم جارجی مرادوف نے صدائے روس کے چیف ایڈیٹراشتیاق ہمدانی کے سوال کے جواب میں کہا کہ کریمیا والے 8 سال قبل کئے گئے اس فیصلے پرمطمئن اورخوش ہیں. ہم نے فعال طور پر جدوجہد کی اور یہ دن دیکھنے کا انتظار کر رہے تھے، اشتیاق ہمدانی نے سوال کیا کہ آج کا دن بہت اہم ہے اج دینیسک اور اور یوکرائن کے حالات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ 8 سال پہلے کریمیا کے لوگوں نے ریفرینڈم میں جو فیصلہ روس کے ساتھ رہنے کا کیا وہ درست تھا وہ ایک تاریخی انتخاب تھا اور ایک دانشمندانہ انتخاب تھا، میرے پاس اس حقیقت کے بارے میں کہ روس نے اپنی طرف سے بہت کم وقت میں کرائمیا سے بہت سارے مسائل کو حل کیا، جیسے پانی کی فراہمی، توانائی کے بحران، کریمین پل اور مذید کئی اہم ایشوز کو حل کیا ، آپ مجھے سے بہتر جانتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ اب جمہوریہ میں زندگی کیسی ہے، ڈانباس میں بڑھتے ہوئے تناو اور خوفناک خونی جنگ کے پس منظر میں۔ لوگ اس ساری صورتحال کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں؟
روسی صدر کے نمایندے اور جمہوریہ کرائمیا کے نائب وزیر اعظم جارجی مرادوف نے اس سوال کے جواب میں اشتیاق ہمدانی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وضاحت کی کہ ہم نے توانائی کے بحران یا پانی کے بحران کا مسئلہ پیدا نہیں ہونے دیا، انہوں نے دہشت گردی کے ذریعے ہر چیز کو اڑا دیا اور توانائی کئ لائنیں کاٹ دیں، بشمول ڈینیپر کا پانی جو روس سے یوکرین جاتا ہے اور یوکرین کے راستے کریمیا میں اتا ہے، میں ہمارے لیے 85 فیصد پانی بند تھا، اس کی وجہ سے ہمارے پاس زراعت کی تمام قوت ختم ہو چکی تھی اوراب ہم سب کچھ بحال کر رہے ہیں، توانائی کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا جب توانائی سرکٹ کو دھماکوں سے اڑا دیا گیا، دی گئیں انہی لائنوں ذریعے کریمیا کو 80 فیصد بجلی فراہم کی جاتی تھی، یہ دہشت گردی کی کارروائی تھی۔ کریمیا کے خلاف ہم ایک بل تیار کر رہے ہیں، جو انسانیت سوز جرائم، دہشت گرد اور نازیوں پر کی کاروائیوں پر مشتمل ہوگا ، جوپہلے ہی بہت سے جرائم کر چکے ہیں وقت ختم ہو رہا ہے یہ بل جلد پیش کیا جائے گا۔
جارجی مرادوف نے مذید کہا کہ کریمیا میں اور عام طور پر یوکرین میں ڈونباس کے ارد گرد ہونے والے واقعات کو کس طرح محسوس کیا جاتا ہے تو میں یہ کہنا چاہوں گا کہ کریمیا کے لوگ، ڈونباس کے لوگوں اور یوکرئنی عوام کے ساتھ مکمل طور پر یکجہتی کرتے ہیں، اور کریمیا والے 8 سال قبل کئے گئے اس فیصلے پرمطمئن اورخوش ہیں. ہم نے فعال طور پر جدوجہد کی اور یہ دن دیکھنے کا انتظار کر رہے تھے.
کیونکہ یہ اس کا مطلب ہے جو انہوں نے کیا اور کریمیا کے باشندے روسی عوام کے تحفظ کی پالیسی کا تسلسل جن کو نازی افواج کے ذریعے نسلی تطہیر کی تباہی کی جنگ کے خطرے کا سامنا ہے جو عام لوگوں کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہیں پرامن لوگوں کو اور انہیں زیادہ سے زیادہ تباہ کرنا۔ ، ہم نے دوسری جنگ عظیم میں کبھی نازی ازم کے شو یا اس کو ظالم نظریہ کو برداشت نہیں کیا۔
جارجی مرادوف کا کہنا تھا کہ اور ایک بار پھر ہم نے ثابت کیا ہے کہ نازی ازم کی روسی سر زمین پر کوئی جگہ نہیں، ، اس لیے نازی طاعون یوکرین سے کریمیا کو آزادی دلانے پر ہم روسی قیادت کے مشکور ہیں اور ان کے فیصلوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں.