ہماری خبر ایجنسی کی روس میں رسائی روک دی گئی، گوگل
ماسکو(صداۓ روس)
امریکی کمپنی گوگل نے تصدیق کی ہے کہ روس میں صارفین کو گوگل نیوز کی ویب سائٹ اور ایپلیکیشن تک رسائی حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔ ایجنسی نے گوگل کے حوالے سے کہا کہ ہم نے تصدیق کی ہے کہ کچھ لوگوں کو روس میں گوگل نیوز ایپ اور ویب سائٹ تک رسائی حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا ہے اور یہ ہماری طرف سے کسی تکنیکی مسئلے کی وجہ سے نہیں ہے۔ اس سے قبل فیڈرل سروس برائے نگرانی برائے مواصلات، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ماس میڈیا کی پریس سروس نے کہا کہ News.Google انٹرنیٹ سروس کو روس میں محدود کر دیا گیا ہے کیونکہ گوگل کی جانب سے یوکرین میں روس کے جاری خصوصی فوجی آپریشن کے بارے میں غیر معتبر معلومات پر مشتمل مواد دیکھا کر لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے.
دوسری جانب روسی افواج نے اب اپنی پیشقدمی یوکرین کے جنوبی ساحل پر واقع شہر اوڈیسا کی طرف شروع کردی ہے. یوکرین کی بحریہ کا سب سے اہم اڈہ اوڈیسا میں قائم ہے جو کہ اس سے پہلے کریمیا میں ہوا کرتا تھا تاہم 2014 میں روس کی جانب سے کریمیا الحاق کے بعد وہ بحری اڈہ اوڈیسا منتقل کر دیا گیا۔ ممکنہ طور پر اوڈیسا کی بندرگاہ روسی صدر ولادیمر پوتن کے لیے اہم ہدف ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹر سدارتھ کوشل سمجھتے ہیں کہ اگر روس یوکرین کی معیشت اور ان کی بحری تجارت پر قابو پا لے تو وہ یوکرین پر مزید دباؤ بڑھا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ماضی میں روسی سلطنت کا حصہ ہونے کے ناطے اوڈیسا کا روسی تاریخ اور ثقافت میں بھی بڑا اہم کردار رہا ہے۔
اس شہر کو 1794 میں روس کی آخری ملکہ، کیتھرین دا گریٹ نے قائم کیا تھا اور اس شہر کی اکثریتی آبادی روسی زبان بولتی ہے اور طویل عرصے سے صدر پوتن کی اس شہر پر نظریں ہیں۔ گذشتہ ماہ جنگ شروع ہونے سے چند روز قبل 21 فروری کو اپنے ایک خطاب میں صدر پوتن نے اوڈیسا کا خاص طور پر نام لے کر کہا کہ وہاں 2014 میں ‘بہت افسوسناک واقعہ’ پیش آیا تھا۔ وہ ان 48 روسی نواز احتجاج کرنے والوں کے بارے میں ذکر کر رہے تھے جو یوکرین کے قوم پسند افراد سے جھڑپ میں ہلاک ہو گئے تھے۔