روس سے گیس خریدیں گے، ہنگری نے یوکرین کا مطالبہ مسترد کردیا
ماسکو(صداۓ روس)
ہنگری کے وزیر خارجہ پیٹر سیجارتو نے برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس کے پہلے دن کے نتائج کے بارے میں کہا کہ ہنگری نے اپنی سرزمین کے ذریعے ہتھیاروں کی ترسیل کی اجازت دینے اور روسی تیل اور گیس کی درآمد روکنے کے لیے یوکرین کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے. انہوں نے کہا کہ جمعرات کو یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ویڈیو لنک کے ذریعے سربراہی اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے یوکرین کے دو مطالبات کو دہرایا کہ ہنگری یوکرین کو اس کی سرزمین کے ذریعے ہتھیاروں کی فراہمی کی اجازت دے اور روس سے قدرتی گیس اور تیل کی درآمد کا خاتمہ کرے. ان کا کہنا تھا کہ ہنگری کی حکومت اس سے اتفاق نہیں کرے گی، کیونکہ وہ ہنگری کے لوگوں کی جانوں اور سلامتی کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتی اور نہ ہی “جنگ کی قیمت ادا کرنا چاہتی ہے.
Szijjarto نے کہا کہ ہنگری کی حکومت اور ہنگری کے عوام کی سلامتی ہمارے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ اس وجہ سے ہنگری کی حکومت ہنگری کو کسی بھی جنگ میں ملوث ہونے سے روکنے کے لیے اپنی پوری کوشش کرے گی، کیونکہ وہ ہتھیاروں کی منتقلی سے لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتی، جو “فوجی اہداف” بن سکتے ہیں۔