ہومتازہ ترینروس کے فوجی آپریشن کے آغاز سے اب تک 329 روسی سفارت...

روس کے فوجی آپریشن کے آغاز سے اب تک 329 روسی سفارت کار ملک بدر

روس کے فوجی آپریشن کے آغاز سے اب تک 329 روسی سفارت کار ملک بدر

ماسکو(صداۓ روس)
24 فروری سے مغربی ممالک نے کل 329 روسی سفارت کاروں کو پرسنل نان گراٹا قرار دیا ہے جو کہ 2018 میں اسکرپال کیس میں سفارتی عملے کی گزشتہ بڑی بے دخلی کے مقابلے میں تقریباً 2.5 گنا زیادہ ہے۔ سفارت کاروں کے سب سے بڑے گروپ کو پولینڈ (45)، جرمنی (40)، سلوواکیہ (35)، فرانس (35) اور اٹلی (30) سے نکال دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، بیلجیم (21)، نیدرلینڈز (17)، ڈنمارک (15)، ایسٹونیا (14) بلغاریہ (13)، شمالی مقدونیہ (5)، آئرلینڈ (4) نے روس کے سفارتی مشن کے ملازمین کو پرسنل نان گراٹا قرار دیا۔ لتھوانیا (4)، لٹویا (16)، سویڈن (3)، ایسٹونیا (17)، مونٹی نیگرو (1) اور جمہوریہ چیک (1)۔ امریکہ نے روسی سفارتخانے کے منسٹر کونسلر کو ملک بدر کر دیا ہے اور اقوام متحدہ میں روسی مشن کے 12 ملازمین کو بھی نان گریٹا قرار دے دیا ہے۔ سلووینیا نے روسی سفارت خانے کے عملے کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ریگا اور ولنیئس نے ماسکو کی سفارتی نمائندگی کی سطح کو گھٹا دیا ہے۔ لتھوانیا نے کلائیپیڈا، لٹویا میں روسی قونصلیٹ جنرل، لیپاجا اور داوگاؤپلس میں قونصل خانے اور ایسٹونیا میں ناروا میں قونصل خانے اور ترتو میں دفتر کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب مغربی ممالک کے ان اقدامات کے جواب میں روس نے “ناگزیر انتقامی اقدامات” کا وعدہ کیا ہے۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے مغربی ممالک کے غیر دوستانہ اقدامات کو روس کو ’سیاسی سزا‘ دینے کی کوششوں کو قرار دیا ہے۔ روسی نائب وزیر خارجہ الیگزینڈر گرشکو نے روسی سفارت کاروں کی بے دخلی کو جان بوجھ کر اور “پہلے سے تیار کردہ” مہم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے نتائج بہت طویل عرصے تک محسوس کیے جائیں گے۔ ساتھ ہی روس کسی بھی ملک کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع نہیں کرتا، حالانکہ اسے مغربی ممالک کی غیر دوستانہ پالیسیوں کی ممکنہ توسیع کی کوئی حد نظر نہیں آتی۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل