دونیسک میں 160 بستیاں آزاد، روسی فوجی آپریشن اختتامی مراحل میں داخل
ماسکو(صداۓ روس)
DPR کے رہنما ڈینس پوشیلین نے کہا کہ دونیسک عوامی جمہوریہ (DPR) میں اب تک 160 بستیوں کو آزاد کرایا جا چکا ہے. انہوں نے صحافی انتون کراسوسکی کے یوٹیوب چینل پر کہا کہ ہم اس بات کو اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ یوکرائنی فوجی صرف جلی ہوئی زمین کو چھوڑیں گے۔ ہم نے اسے آزاد کر کے چھوٹی بستیوں میں بھی دیکھا ہے۔ آج تک تقریباً 160 بستیاں پہلے ہی آزاد ہو چکی ہیں. DPR رہنما نے کہا کہ بڑے شہروں کو ابھی آزاد ہونا باقی ہے۔ جس میں Kramatorsk کے ساتھ ساتھ Krasnoarmeisk، Artemovsk، Druzhkovka Slavyansk، Konstantinovka شہروں کو آزاد کروانا ہے۔ اس لیے ہماری افواج کو بہت کام کرنا ہے.
دوسری جانب کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ ماسکو امید کر رہا ہے کہ یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن مستقبل قریب میں ختم ہو سکتا ہے۔ انہوں نے برطانوی ٹیلی ویژن چینل اسکائی نیوز کو اپنے انٹرویو پر تبصرہ کیا جہاں انہوں نے پہلے کہا تھا کہ روس امید کر رہا ہے کہ “آپریشن اپنے اہداف تک پہنچ جائے گا یا مستقبل قریب میں روسی اور یوکرائنی وفود کے درمیان آئندہ چند دنوں میں ہونے والی بات چیت میں ختم ہو جائے گا۔ جمعہ کو جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا واقعی یہ چند دنوں کی بات ہو سکتی ہے تو پیسکوف نے کہا، “ہم مستقبل قریب کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔” ان پیشین گوئیوں کی بنیادوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے پیسکوف نے کہا فلحال یوکرین میں ہمارا فوجی آپریشن جاری ہے اور اہداف حاصل کیے جا رہے ہیں۔