روس بارے عوام سے جھوٹ بول رہے ہیں، امریکی عہدیدار کا اعتراف
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی میڈیا ہاؤس این بی سی نیوز نے متعدد گمنام امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے ایک نئی رپورٹ پیش کی ہے، جس کا عنوان ہے “ماضی کے وقفے” میں امریکہ روس کے ساتھ معلوماتی جنگ لڑنے کے لیے فوجی پروپیگنڈا کا استعمال کر رہا ہے، یہاں تک کہ یہ پروپیگنڈا ٹھوس نہیں ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ یوکرین میں روس کے منصوبوں کے بارے میں انٹیلی جنس کو تیزی سے آگے بڑھا رہی ہے جو کم اعتماد ہے یا مضبوط شواہد سے زیادہ تجزیے پر مبنی ہے یا محض غلط ہے، اس سب کا مقصد صدر پوتن کے خلاف معلوماتی جنگ لڑنا ہے. رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس مقصد کے لیے امریکی حکومت نے جان بوجھ کر کیمیائی ہتھیاروں کے حملوں کے بارے میں جھوٹے یا ناقص ثبوت والے دعوے میڈیا میں گردش کروائے ہیں، روسی حملے کے جواز کے لیے دونباس میں جھوٹے فلیگ اٹیک کے منصوبے ہیں. ،مزید کہا گیا کہ صدر پوتن کے مشیروں کے بارے میں عوام کو غلط معلومات فراہم کی ہیں، اور روس کے بارے میں۔ چین سے اسلحہ کی فراہمی کا مطالبہ کرنے کے جھوٹی خبریں پھیلائی گئیں ہیں.
ایک توجہ دلانے والا دعویٰ کیا گیا کہ امریکی حکام نے کہا کہ ان کوایسے اشارے ملے ہیں کہ روس یوکرین میں کیمیائی ایجنٹوں کے استعمال کی تیاری کر رہا ہے، جس کی پوری دنیا کے میڈیا میں سرخیاں بنائیں گئیں. صدر جو بائیڈن نے بعد میں عوامی طور پر کہا لیکن تین امریکی اہلکاروں نے اس ہفتے این بی سی نیوز کو بتایا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ روس فوجی یوکرین کے قریب کوئی کیمیائی ہتھیار لائے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے یہ معلومات روس کو ممنوعہ ہتھیاروں کے استعمال سے روکنے کے لیے جاری کیں۔ یہ بائیڈن انتظامیہ کی روس کے خلاف معلوماتی جنگ کے ایک حصے کے طور پر عوام کو گمراہ کرنے کی مثالوں میں سے ایک ہے۔ امریکی صدر کی انتظامیہ نے ایسا اس وقت کیا جب ان کے پاس انٹیلی جنس کی ٹھوس شواہد نہیں تھے. امریکی حکام نے کہا روسی صدر ولادیمیر پوتن کو مغرب میں ہمدردی حاصل کرنے سے روکنے کے لیے ایسے ہتھکنڈے اپنائے گئے.