ہومانٹرنیشنلروس یوکرین تنازعہ، یونان میں مہنگائی کا 27 برس کا ریکارڈ ٹوٹ...

روس یوکرین تنازعہ، یونان میں مہنگائی کا 27 برس کا ریکارڈ ٹوٹ گیا

روس یوکرین تنازعہ، یونان میں مہنگائی کا 27 برس کا ریکارڈ ٹوٹ گیا

ایتھنز (انٹرنیشنل ڈیسک)
یونان میں مہنگائی کا 27 برس کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے. یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ نے یونان کی معیشت کو بھی متاثر کیا ہے۔ یونان روس سے خام تیل اور یوکرین سے اناج درآمد کرتا ہے۔ سپلائی میں رکاوٹ کی وجہ سے یہاں اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو قرض کی قسط اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے یونان میں افراط زر نے رواں برس مارچ میں 27 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ۔ چین کی خبر رساں ایجنسی شنہو نیوز کے مطابق یونان کے اعدادوشمار جاری کرنے والی نے کہا کہ رواں برس مارچ میں سالانہ افراط زر کی شرح بڑھ کر 8.9 فیصد ہو گئی۔ اس سے قبل یونان کی افراط زر کی شرح فروری 2022 میں 7.2 فیصد اور جنوری میں 6.2 فیصد تھی۔

مارچ 2021 میں افراط زر منفی 1.6 فیصد تھا۔گزشتہ ایک برس کے دوران یونان میں توانائی کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ بجلی کی قیمتوں میں 79.3 فیصد، قدرتی گیس کی قیمتوں میں 68.3 فیصد اور ہیٹنگ آئل کی قیمتوں میں 58.5 فیصد اضافہ ہوا۔ بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر یونان کی حکومت تاجروں اور عام لوگوں کو ریلیف دینے کے لیے بجلی کے بل میں رعایت دے رہی ہے۔یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ نے یونان کی معیشت کو بھی متاثر کیا ہے۔ یونان روس سے خام تیل اور یوکرین سے اناج درآمد کرتا ہے۔ سپلائی میں رکاوٹ کی وجہ سے یہاں اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ یونان نے شدید مالی بحران کے دوران آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج بھی لیا۔ وہ آئی ایم ایف سے لیے گئے قرض کی آخری قسط دو برس پہلے ہی ادا کر چکے ہیں۔

یونان کے وزیر خزانہ کرسٹس سٹیکورس کا کہنا ہے کہ اس نے ملک کو 61.4 ملین ڈالر سود کی مد میں بچائے ہیں۔ یونان سنہ 2019 سے آئی ایم ایف کی قسطوں کی پیشگی ادائیگی کر رہا ہے، جس سے اب تک سود میں کل 230 ملین یورو کی بچت ہوئی ہے۔ بھاری قرضوں کے بوجھ تلے یونان کو دیوالیہ ہونے سے بچنے کے لیے مئی 2010 اور 2018 کے درمیان یورو ایریا اور آئی ایم ایف سے قرض لینا پڑا تھا

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل