ہومتازہ ترینروس امریکہ 'فوجی تصادم' ممکن ہے، ماسکو کا انتباہ

روس امریکہ ‘فوجی تصادم’ ممکن ہے، ماسکو کا انتباہ

روس امریکہ ‘فوجی تصادم’ ممکن ہے، ماسکو کا انتباہ

ماسکو(صداۓ روس)
واشنگٹن میں ماسکو کے سفیر اناتولی انتونوف نے اس ہفتے کے اوائل میں کہا کہ مغربی ممالک، یوکرین میں ہتھیاروں کو “پمپنگ” کرکے، امریکہ اور روس کو “براہ راست فوجی تصاد م کی راہ پر لے جانے کا خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ یوکرین میں روس کے فوجی حملے کے آغاز کے بعد سے، نیٹو ممالک اور ان کے اتحادیوں نے اس تنازعے میں براہ راست فوجی مداخلت سے گریز کیا ہے، لیکن وہ فعال طور پر کیف کو ہتھیار اور گولہ بارود فراہم کر رہے ہیں۔ روسی سفیر نے نیوز ویک کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ایسا کرنے سے مغربی ممالک موجودہ واقعات میں براہ راست ملوث ہیں اور مزید خونریزی کو ہوا دے رہے ہیں۔ انتونوف نے ان کارروائیوں کو “خطرناک” اور “اشتعال انگیز” قرار دیا اور کہا کہ یہ اقدامات امریکہ اور روسی فیڈریشن کو براہ راست فوجی تصادم کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔ روسی سفیر کے مطابق مغرب کی طرف سے ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان کی کوئی بھی سپلائی، جو یوکرین کی سرزمین کے ذریعے نقل و حمل کے قافلوں کے ذریعے کی جاتی ہے، ہماری مسلح افواج کے لیے ایک جائز فوجی ہدف ہے۔

دو دن پہلے یوکرین کے وزیر خارجہ دیمتری کولیبا نے نیٹو ممالک پر زور دیا کہ وہ کیف کو “ہتھیار، ہتھیار اور صرف ہتھیار فراہم کرتے رہیں یہ بتاتے ہوئے کہ روس سے لڑ کر یوکرین نہ صرف اپنا دفاع کر رہا ہے بلکہ بلاک کے اراکین کی سلامتی کو بھی تقویت دے رہا ہے۔ انتونوف نے یہ بھی کہا کہ نیٹو کی طرف سے یوکرین کی فوجی تقویت پڑوسی ملک میں روسی مہم کے آغاز سے بہت پہلے شروع ہو گئی تھی۔ انتونوف کے الفاظ میں یوکرین مغربی ہتھیاروں سے بھرا ہوا تھا جب کہ صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے کیف کے منصوبوں کا اعلان بھی کیا تھا۔ روسی سفیر بظاہر زیلنسکی کی میونخ سیکیورٹی کانفرنس کی تقریر کا حوالہ بھی دیا۔ 19 فروری کو روس کے حملے کے آغاز سے پانچ دن پہلے زیلنسکی نے بتایا کہ 1994 میں یوکرین نے بڈاپسٹ میمورنڈم پر دستخط کیے اور حفاظتی ضمانتوں کے بدلے اپنے جوہری ہتھیاروں کو ترک کر دیا تھا۔ یہ کہتے ہوئے کہ یوکرین کے پاس اب نہ ہتھیار ہیں اور نہ ہی سیکیورٹی ہے انہوں نے تجویز پیش کی کہ اگر یوکرین کو روس سے خطرہ لاحق ہوا تو کیف کے غیر جوہری وعدے کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل