مغرب روس کو تباہ کرنا چاہتا ہے، وینزویلا
کراکس (انٹرنیشنل ڈیسک)
وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے یوکرین میں اپنی فوجی مہم پر ماسکو پر سخت پابندیوں کے دوران مغرب پر روس کو ’تباہ‘ کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے۔ یاد رہے مادورو کا ملک وینزویلا بھی 2019 سے بڑی امریکی پابندیوں کے زیر اثر ہے. مادورو نے ایک ٹیلی ویژن تقریر میں کہا کہ مغربی ممالک روس کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے بعد ایک کثیر قطبی دنیا کی امید کو ختم کرنے کے لیے جنگ چاہتے ہیں جہاں ہم سب آزادی سے رہنا چاہتے ہیں. جنوبی امریکی ملک وینزویلا نے جمعرات کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں روس کو عالمی ادارے کی انسانی حقوق کونسل سے معطل کرنے کے لیے ہونے والے ووٹ کی مذمت کی۔ وینزویلا کے وزیر خارجہ فیلکس پلاسینسیا نے کہا کہ یہ اقدام مذاکرات کے لیے ضروری “پلوں کو تباہ” کرتا ہے اور سیکیورٹی آرڈر سمیت عالمی امن کو سنگین طور پر خطرے میں ڈالتا ہے۔
امریکہ نے وینزویلا پر کئی دور کی پابندیاں عائد کیں، اس کی تیل کی صنعت کو دیگر چیزوں کے علاوہ نقصان پہنچا۔ واشنگٹن نے کھل کر مدورو کے سیاسی مخالف خوان گوائیڈو کی حمایت کی ہے جبکہ مادورو نے مغرب پر الزام لگایا ہے کہ وہ انہیں اقتدار سے بے دخل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ نیٹو اور یورپی یونین کے رکن ممالک سمیت کئی ممالک نے یوکرین میں فوجی مہم کے جواب میں ماسکو پر پابندیاں عائد کی تھیں۔ ماسکو نے فروری کے آخر میں یوکرین کی جانب سے 2014 میں دستخط کیے گئے مینسک معاہدوں کی شرائط پر عمل درآمد کرنے میں ناکامی، اور روس کی جانب سے دونیسک اور لوگانسک کی دونباس جمہوریہ کو حتمی طور پر تسلیم کرنے کے بعد، پڑوسی ملک میں فوجی آپریشن شروع کیا۔