ہومانٹرنیشنلروسی گیس کے بغیر جرمنی میں شیشہ نہیں بن سکے گا، جرمن...

روسی گیس کے بغیر جرمنی میں شیشہ نہیں بن سکے گا، جرمن میڈیا

روسی گیس کے بغیر جرمنی میں شیشہ نہیں بن سکے گا، جرمن میڈیا

برلن (انٹرنیشنل ڈیسک)
جرمن ٹی وی چینل داس ایرسٹے نے صنعت کے اندرونی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ روسی گیس کی سپلائی کو مکمل طور پر بند کرنے سے جرمنی کے توانائی کے حامل اداروں، خاص طور پر شیشے بنانے والے اداروں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اشاعت کے مطابق شیشے کی پیداوار میں شیشہ بنانے والی فیکٹریوں میں خام مال کو 1,600 ڈگری سیلسیس تک گرم کیا جاتا ہے، اور پھر اس درجہ حرارت پر چوبیس گھنٹے برقرار رکھا جاتا ہے تاکہ کچے شیشے کو سخت ہونے سے روکا جا سکے۔ اس عمل کے لیے خاصی مقدار میں توانائی کی ضرورت ہوتی ہے، جس کی ایک بڑی مقدار روس سے حاصل ہونے والی قدرتی گیس سے حاصل ہوتی ہے۔ شماریاتی ادارے یوروسٹیٹ کے مطابق جرمنی درحقیقت یورپی یونین کا روس سے قدرتی گیس کا سب سے بڑا خریدار ہے، جو ملک کی 58.9 فیصد ضروریات کو پورا کرتا ہے.

تاہم یورپی یونین کی جانب سے روس پر یوکرین میں فوجی کارروائی کے جواب میں سخت پابندیاں عائد کرنے کے بعد اب یہ درآمدات خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ دریں اثنا، روس نے جواب میں مطالبہ کیا ہے کہ اس کی گیس کی ادائیگی روبل میں کی جائے۔ نتیجتاً گیس کی قیمتیں گزشتہ پورے مہینے میں بڑھ رہی ہیں اور گزشتہ موسم خزاں سے تین گنا بڑھ گئی ہیں۔ جرمن چانسلر اولاف شولز نے وعدہ کیا کہ وہ روسی اجناس پر اپنے ملک کا انحصار ختم کر دیں گے، لیکن انہوں نے ایسا کرنے کے لیے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا، یہ بتانے کے علاوہ کہ یہ جلد ہی ہو جائے گا۔ تاہم، داس ایرسٹے کے مطابق اگر جرمنی اب روسی گیس کی درآمدات کو ختم کرتا ہے، تو اس کے نتیجے میں جرمنی کے شیشے بنانے والے پلانٹ رک جائیں گے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل