پولینڈ نے ملک میں روسی سفارت خانے کی عمارت پر قبضہ کرلیا
وارسا (انٹرنیشنل ڈیسک)
پولینڈ میں روس کے سفیر سرگئی اینڈریو نے روسی صحافیوں کو بتایا کہ پولش حکام نے وارسا میں ایک عمارت پر قبضہ کر لیا ہے جو کہ روسی سفارتی جائیداد ہے۔ سفیر نے کہا کہ آج صبح بیلف وارسا میں ہم سفارتی جائیداد سوبیسکی، 100 پر پہنچےجہاں سرکاری حکام موجود تھے جنہوں نے روس کی سفارتی عمارت پولینڈ کے سرکاری خزانے کو دینے کا مطالبہ کیا جس کی نمائندگی وارسا سٹی ہال اس عمارت میں کرتی ہے. سفارت خانے کے قونصلر سیکشن کے سربراہ بھی وہاں موقع پر پہنچے اور کہا کہ یہ روسی سفارتی املاک جس کے زبردستی حوالگی کے لئے ہم راضی نہیں ہیں اور ہم پولش حکام کی طرف سے اس پر ناجائز قبضے کے لیے رضامند نہیں ہیں۔ روسی سفیر کے مطابق اس سب کے باوجود ہمارے احتجاج کو نظر انداز کر دیا گیا، پولینڈ کے نمائندوں نے گیٹ اور وکٹ کے دروازے پر لگے تالے آری سے کاٹ کر عمارت پر قبضہ کر لیا.
روسی سفیر نے کہا کہ روسی سفارت خانے نے پالش حکام کے غیر قانونی اقدامات پر پولینڈ کی وزارت خارجہ کو احتجاجی نوٹ بھیجا۔ سفارت کاروں نے “بتایا کہ پولینڈ کے حکام نے 1970 کی دہائی کے معاہدے کے مطابق ہمیں روسی فریق کو سائٹ دی تھی۔ سفیر کے مطابق پولش فریق نے معاہدہ ختم نہیں کیا، یہ واجب الادا ہے۔ اس جگہ پر عمارتیں اور بنیادی ڈھانچہ سوویت یونین کی طرف سے سفارتی مقاصد کے لیے تعمیر کیا گیا تھا اور اس کے مطابق یہ روسی سفارتی جائیداد ہے. ان کے مطابق، پولینڈ اس سے قبل اس جگہ کے حوالے سے متعدد عدالتوں کے فیصلے کر چکا ہے۔ وہ براہ راست بین الاقوامی قانون اور جس کا میں نے ذکر کیا ہے اور بین الاقوامی تعلقات سے متعلق ویانا کنونشن معاہدے سے متصادم ہیں۔ اس لیے ہم عدالتی فیصلوں اور بیلف کے اقدامات کو غیر قانونی اور غیر معقول سمجھتے ہیں۔