ہومانٹرنیشنلسری لنکا میں پیٹرول کا شدید بحران

سری لنکا میں پیٹرول کا شدید بحران

سری لنکا میں پیٹرول کا شدید بحران

کولمبو (انٹرنیشنل ڈیسک)
سری لنکا کی سرکاری سیلون پیٹرولیم کارپوریشن (CPC) نے پمپوں پر دستیاب ایندھن کی مقدار کو متوازن کرنا شروع کر دیا۔ دیوالیہ ہونے والا ملک اس ہفتے اپنے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی میں نادہندہ ہے، اور خوراک اور توانائی کی قلت نے صدر گوتابایا راجا پاکسے کی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں کو جنم دیا ہے۔ برطانوی جریدے دی اکانومسٹ کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا کا دیوالیہ ہونا بہت سے غریب ممالک کے دیوالیہ ہونےکی جانب پہلا قدم ہوسکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اجناس کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اور بلند شرح سود غریب ممالک کی مالیات کو متاثر کرتی ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ غریب ممالک کے کل قرضوں کا تقریباً ایک تہائی سود پر مشتمل ہے۔ مالیاتی مشکلات اور افراط زر کا دباؤ حکومتوں کو ختم کرنے کیساتھ معیشت کو بھی متاثر کرسکتا ہے۔ فرانس کے سرکاری میڈیا اے ایف پی نے رپورٹ کیا کہ کاروں، وینوں اور ایس یو وی میں سواروں کے لیے فی خریداری 19.5 لیٹر ایندھن تک محدود ہوگا، جب کہ موٹر سائیکل سواروں کو چار لیٹر تک محدود رکھا جائے گا۔ موٹرسائیکل سواروں پر ایندھن کے ڈبے بھرنے پر بھی پابندی ہوگی۔ سی پی سی سری لنکا کی ایندھن کی مارکیٹ کا تقریباً دو تہائی کنٹرول کرتا ہے، لنکا آئی او سی – جو انڈین آئل کارپوریشن کا مقامی ذیلی ادارہ ہے – باقی کو کنٹرول کرتا ہے۔ سرکاری حکام نے اے ایف پی کو بتایا کہ لنکا آئی او سی ممکنہ طور پر اس کی پیروی کرے گا اور مستقبل قریب میں اپنے اسٹیشنوں پر راشننگ متعارف کرائے گا۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل