جاپان کو روس مخالف پابندیوں کے منفی نتائج کا سامنا
ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ٹوکیو کو روس مخالف پابندیوں اور یوکرین کی صورتحال کے جاپانی معیشت پر منفی اثرات کا خدشہ ہے۔ اس بات کا اعلان جاپان کے وزیر اقتصادیات، تجارت اور صنعت کوچی ہاگیوڈا نے کیا۔ انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمیں شہریوں اور کاروباروں کی زندگیوں پر ممکنہ اثرات کے بارے میں خدشات ہیں، نہ صرف اقدامات کے پس منظر میں بلکہ مجموعی طور پر یوکرین کی صورتحال کی روشنی میں ہمیں منفی نتائج کا سامنا ہو سکتا ہے جس کی ہم باریک بینی سے نگرانی کرتے رہیں گے۔ وزیر کے مطابق مستقبل قریب میں حکومت قابل تجدید توانائی کے ذرائع بالخصوص سولر پینلز کے استعمال کے شعبے میں ماہرین کا ایک گروپ تشکیل دے گی۔
اس سے قبل 12 اپریل کو جاپانی حکام نے روس کے 398 افراد اور 28 تنظیموں کے خلاف اضافی پابندیوں کی منظوری دی تھی۔ خاص طور پر ریاستی ڈوما کے نائبین کو پابندیوں کا نشانہ بنایا گیا. اس کے علاوہ، ٹوکیو نے 12 مئی سے سبر بینک اور الفا بینک کے اثاثے منجمد کرنے کی منظوری دی. اس سے پہلے 8 اپریل کو ٹوکیو نے روس کے خلاف اضافی پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔ خاص طور پر روس سے کوئلہ، مشینری، ووڈکا اور مخصوص قسم کی لکڑی کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا گیا۔ 5 اپریل سے جاپان نے روس کو پرتعیش سامان کی برآمد پر پابندی لگا دی ہے، جس میں پریمیم کاریں، زیورات اور قیمتی پتھر شامل ہیں۔ برآمدی پابندی میں شراب، تمباکو کی مصنوعات، پرفیوم، کاسمیٹکس، چمڑے کے سامان، کھال، شیشے کے برتن، لیپ ٹاپ، گھڑیاں، وغیرہ بھی شامل ہیں۔