بھارت روس سے انتہائی سستا تیل اور کوئلہ خریدے گا
دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک)
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی درآمد کنندگان رعایتی قیمتوں پر روسی خام تیل اور کوئلے کی خریداری بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ دی اکنامک ٹائمز کے مطابق ہندوستان کے سرکاری تیل صاف کرنے والے بڑے ڈسکاؤنٹس حاصل کرنے کے لیے اپنی خریداری کی حکمت عملی کو ٹینڈرز سے مذاکراتی سودوں کی طرف منتقل کرتے ہوئے، روسی درآمدات کو بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ آنے والے ہفتوں میں ہندوستانی درآمد کنندگان روس سے تیل کی خریداری میں اضافے کی توقع رکھتے ہیں۔ یوکرین کے واقعات اور چین میں کوویڈ 19 کے پھیلنے کی وجہ سے ہندوستان پہلے سے زیادہ پرکشش قیمت پر زیادہ تیل حاصل کر سکتا ہے، اشاعت نے مارکیٹ کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہندوستان نے پہلے ہی روسی تیل کی خریداری میں اضافہ کیا ہے، فروری کے آخر سے 25 فیصد رعایت پر اس نے روس سے 15 ملین بیرل تیل خریدا ہے.
یہ رعایت ماسکو کی جانب سے تجارتی معاہدوں کو محفوظ بنانے کے لیے پیش کی گئی تھی، یوکرین میں اس کے فوجی آپریشن کے جواب میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے روس پر عائد پابندیوں کے دوران بھارت نے پابندیوں کی مہم میں شامل ہونے سے انکار کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ S&P نے اطلاع دی کہ ہندوستان ذخیرہ اندوزی کی قلت کے دوران روسی کوئلے کی درآمدات میں اضافہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، کیونکہ ماسکو کی رعایتی قیمتیں آسٹریلیائی اور جنوبی افریقہ کے کوئلے کے مقابلے بہت کم ہیں۔ اس کے علاوہ نئی خریداری کی پیشکشیں جلد ہی متوقع ہیں، کیونکہ، انڈیا کی سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق، 13 اپریل تک ہندوستانی پاور پلانٹس میں ذخیرے آٹھ دنوں سے زیادہ کوئلہ جلانے کے لیے کافی تھا. ایمان ریسورسز کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت نے 2021 میں روس سے 1.76 ملین میٹرک ٹن کوئلہ درآمد کیا۔ مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہندوستانی درآمد کنندگان کے لیے روسی تیل اور کوئلہ خریدنے میں واحد رکاوٹ ادائیگی کا طریقہ تلاش کرنے میں دشواری ہے۔
مغربی ممالک نے روسی بینکوں کو SWIFT مالیاتی پیغام رسانی کے نیٹ ورک کا استعمال کرنے سے روک دیا ہے، جو انٹربینک ادائیگیوں میں سہولت فراہم کرتا ہے، اور امریکی ڈالر اور یورو کا استعمال کرتے ہوئے کاروبار کرنے کی ان کی صلاحیت کو محدود کر دیا ہے۔