روسی قید میں بہترین طبی امداد دی جا رہی ہے، یوکرینی قیدیوں کا بیان
ماسکو(صداۓ روس)
روسی وزارت دفاع کی طرف سے جاری کی گئی ایک ویڈیو فوٹیج کے مطابق زخمی یوکرینی میرینز، جنہیں قیدی بنا لیا گیا تھا ان کے ساتھ اچھے سلوک کی بات کر رہے ہیں۔ یوکرین کی 36 ویں میرین بریگیڈ کے ملاح یوری اینڈریینکو نے کہا میں بوبی ٹریپ کی وجہ سے ہونے والے دھماکے کے بعد زخمی ہوا مگر جسے ہی میں نے خود کو کھڑا کرنے کی کوشش کی میں کامیاب نہ ہو سکا اور گر گیا۔ جس کے بعد میں دو دن تک وہاں کنکریٹ کے فرش پر پڑا رہا۔ بعد میں مجھے ملیشیا کے سپاہیوں نے دریافت کیا انہوں نے مجھے ہسپتال پہنچایا، سچ پوچھیں تو میں حیران رہ گیا کیونکہ میرے ساتھ کسی دوسرے عام انسان کی طرح کا سلوک کیا گیا۔ مجھے روسی فوج کی جانب سے ایسے سلوک کی توقع نہیں تھی۔
یوکرینی میرین نے بتایا کہ ہم سب کو پہلے بتایا گیا تھا کہ ہمیں مار پیٹ کا نشانہ بنایا جائے گا، لیکن ایسا کچھ کچھ بھی نہیں ہوا تھا، ملاح نے مزید کہا کہ وہ ان تمام ڈاکٹروں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہے جنہوں نے اس کا علاج کیا۔ یوکرین کی 36ویں میرین بریگیڈ کے ایک اور قیدی ملاح یوری پوڈاونسکی نے بتایا کہ اسے قیدی بنائے جانے سے پہلے اس کی ٹانگوں پر شدید زخم آئے تھے۔ پوڈاونسکی نے کہا کہ جب انہوں نے [ڈی پی آر ملیشیا کے اہلکاروں] نے ہمیں دریافت کیا تو انہوں نے مجھے اور میرے ساتھ موجود باقی لڑکوں کو پہلی طبی امداد فراہم کی۔ ان کی فوری طبی امداد کی وجہ سے پانچ افراد کی جانیں بچ گئیں۔ اس کے بعد ہمیں ایک ہسپتال لے جایا گیا جہاں ہمیں بہترین طبی امداد ملی. اس نے مزید بتایا کہ میں دوسرے دن بیدار ہوا ایک سرجن گولیاں دکھاتے ہوئے میرے پاس آیا، جو اس نے میرے جسم سے نکالی اور کہا لڑکے تم زندہ رہوگے۔ فوجی ملاح نے یہ بھی کہا کہ تمام قید یوکرین کے فوجیوں کو کافی غذائیت مل رہی ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ مجھے اس طرح کے سلوک کی توقع نہیں تھی۔ ہمیں اس کے برعکس بتایا گیا تھا۔ لیکن حقیقت میں ہمارے ساتھ بہت اچھا سلوک کیا جاتا ہے.