سعودی عرب کی کامیاب اداکارہ، پروڈیوسر اور ہدایتکارہ فاطمہ البناوی
ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک)
سعودی عرب کی کامیاب اداکارہ، پروڈیوسر اور ہدایتکارہ فاطمہ البناوی جن کی مقبولیت بڑھ رہی ہے. فاطمہ البناوی سعودی اداکارہ، فلم پروڈیوسراور ہدایتکارہ ہیں۔ انہوں نے کئی رومانوی، کامیڈی اور ڈروانی اداکاری کے ساتھ ڈراموں میں پرفارم کیا ہے۔ عرب نیوز کے مطابق فاطمہ البانوی نے 2011 میں نفسیات میں جدہ کی عفت یونیورسٹی سے انڈرگریجویٹ کی ڈگری حاصل کی اور 2015 میں امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی سے ماسٹر ڈگری حاصل کی۔ فاطمہ البناوی کو 2016 میں ان کی ایوارڈ یافتہ فیچر فلم ‘برکہ یقابل برکہ’ کے باعث شہرت حاصل ہوئی جس میں ان کے کردار کو سراہا گیا۔
اس خوبصورت فلم نے برلن انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں انعام جیتا اور89 ویں اکیڈمی ایوارڈز میں بہترین غیر ملکی زبان کی فلم کے لیے سعودی عرب کی جانب سے شامل کی گئی۔ انہوں نے فیچر فلم ‘Roll’em’ میں ستر کی دہائی کی پیرس کی ایک اداکارہ کا بھی کردار نبھایا ہے جو انتہائی سراہا گیا ہے۔ فاطمہ البانوی نے اپنے فلمی کیرئیر میں متعدد ممالک کا سفر کیا اور بیونس آئرس اور پیرس کے پیلیس ڈی ٹوکیو سمیت دنیا بھر میں پرفارم کیا ہے۔ اپنے کیریئر کے اوائل میں سعودی اداکارہ نے ایک ایسے پروجیکٹ کی بنیاد رکھی جو کہ جدہ کے مکینوں اور زائرین کی غیر ترمیم شدہ کہانیوں پر مشتمل ہے۔ سعودی اداکارہ اس سے قبل اسلامی ترقیاتی بینک میں چھ ماہ تک کنسلٹنٹ کے طور پر خدمات بھی انجام دے چکی ہیں۔ انہوں نے اسلامی ترقیاتی بینک اور اس کے رکن ممالک میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے پالیسی بنانے پر کام کیا۔
فاطمہ البناوی کو2018 میں ٹائم میگزین کے ینگ جنریشن کی لیڈرز میں سے ایک کے طور پر منتخب کیا گیا جو دنیا پر اثرانداز ہونے والے نوجوانوں کے بارے میں ایک سیریز ہے۔انہیں اس شعبے میں سعودی معاشرے سے منسلک لوگوں کی کہانیوں کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ البناوی نے2020 میں اپنی پہلی مختصر فلم کی کہانی تحریر کی اور اس فلم کی ہدایتکاری بھی خود کی۔ یہ فلم ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا حصہ بنی۔ فاطمہ البناوی نے الشک ڈرامہ سیریل میں مشترکہ تحریراور مشترکہ ہدایت کاری کے ساتھ ساتھ اداکاری کے بھی جوہر دکھائے۔ عالمی وبا کورونا کے دوران اس سیریل کو مکمل طور پر گھر سے ہی فلمایا گیا۔ سعودی اداکارہ فاطمہ البانوی نے2021 میں مصرکی سیریز ’60 منٹس’ میں انتہائی خوبصورتی سے اپنا کردار نبھایا ہے۔ اس سیریز کو مصر میں سب سے زیادہ ناظرین کی تعداد نے دیکھا اور سراہا جو ایک ریکارڈ ہے۔