روس پاکستان سربراہان کے درمیان خطوط کا تبادلہ ہوا؟ کریملن نے جواب دے دیا
ماسکو اشتیاق ہمدانی
روسی صدر کے دفتر کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ کریملن نئے وزیراعظم کی قیادت میں پاکستان کے ساتھ بات چیت کے تسلسل کو جاری رہنے کی امید رکھتا ہے۔ کریملن کے ترجمان نے کہا کہ روس اسلام آباد کے ساتھ بات چیت اور وسیع پیمانے پر اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ جب ان سے میڈیا رپورٹس پر تبصرہ کرنے کا کہا گیا کہ جس میں یہ دعوی کیا جا رہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے لیے خطوط کا تبادلہ کیا ہے، تو جواب میں دیمتری پیسکوف نے کہا کہ ہم ہر سفارتی خط کو عام نہیں کرتے یا منظر عام پر نہیں لاتے – عام طور پر ہم سفارتی خط و کتابت کو بالکل بھی شائع نہیں کرتے ہیں۔
یاد رہے گزشتہ دنوں میڈیا میں یہ خبریں گردش کرتی رہی ہیں کہ روس کے صدر ولادی میر پوتن اور پاکستان کے نئے وزیر اعظم شہباز شریف نے خطوط کا تبادلہ کیا ہے جس میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔ 11 اپریل کو شہباز شریف پارلیمنٹ کے 342 نشستوں والے ایوان زیریں میں 174 ووٹوں کے ساتھ پاکستان کے وزیر اعظم منتخب ہوئے جنہوں نے عمران خان کی جگہ لے لی جنہیں عدم اعتماد کا ووٹ ملا تھا۔