روس نے بلغاریہ اور پولینڈ کو گیس کی سپلائی روک دی
ماسکو(صداۓ روس)
روس کے اہم قدرتی گیس فراہم کرنے والے ادارے Gazprom نے بدھ کے روز بلغاریہ اور پولینڈ کو گیس کی برآمدات مکمل طور پر روکنے کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ دونوں ممالک نے روبل میں ادائیگی کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ ایک بیان کے مطابق جب تک صوفیہ اور وارسا نئی شرائط کی تعمیل نہیں کرتے، سپلائی دوبارہ شروع نہیں ہوگی۔ سینٹ پیٹرزبرگ میں مقیم انرجی کمپنی نے خبردار کیا ہے کہ اگر بلغاریہ اور پولینڈ دوسرے ممالک کے لیے روسی ٹرانزٹ گیس کو بند کرنا شروع کر دیں تو اس سے صوفیہ اور وارسا نے غیر قانونی طور پر روکی ہوئی رقم کی سپلائی کم ہو جائے گی۔ ایک بیان میں کمپنی نے وضاحت کی کہ 26 اپریل کے دن کے اختتام تک گیز پروم ایکسپورٹ کو اپریل میں گیس کی ترسیل کے لیے ‘بلگارگاز’ (بلغاریہ) اور PGNiG (پولینڈ) کمپنیوں سے روبل کی ادائیگی نہیں ہوئی تھی۔ صدر ولادیمیر پوتن کے 31 مارچ کے حکم نامے کے تحت یکم اپریل سے ڈیلیور ہونے والی گیس کی ادائیگی روبل میں کی جانی چاہیے اور یہ کہ دونوں ممالک کو بروقت طریقے سے اس کے بارے میں مطلع کر دیا گیا تھا۔
پچھلے مہینے صدر پوتن نے ایسی ریاستوں سے مطالبہ کیا جنہوں نے روس پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور وہ اب بھی اس کی گیس درآمد کر رہی ہیں کہ لین دین کے لیے روسی کرنسی کا استعمال کریں۔ جس کے جواب میں روسی گیس کے کئی خریدار ملکوں نے ماسکو کے مطالبات ماننے پر آمادگی کا اشارہ دیا ہے۔ جرمنی کے روسی گیس کے سب سے بڑے درآمد کنندہ یونیپر نے پیر کو کہا کہ مغربی پابندیوں کی خلاف ورزی کیے بغیر مستقبل کی سپلائی کی ادائیگی ممکن ہوگی۔ آسٹریا کے چانسلر کارل نیہمر نے بھی اسی طرح کے نقطہ نظر کا اظہار کیا ہے جیسا کہ ہنگری کی حکومت نے کیا ہے۔