ہومتازہ ترینروس کا گرفتار کرائے کے فوجیوں کو پھانسی دینے پرغور

روس کا گرفتار کرائے کے فوجیوں کو پھانسی دینے پرغور

روس کا گرفتار کرائے کے فوجیوں کو پھانسی دینے پرغور

ماسکو(صداۓ روس)
روسی فوج کی خصوصی تحقیقاتی کمیٹی کے چیئرمین الیگزینڈر باسٹریکن نے RT کو بتایا کہ روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے یوکرین میں روسی افواج کے خلاف لڑنے والے غیر ملکی “کرائے کے فوجیوں” کے بارے میں کم از کم 75 مجرمانہ تحقیقات شروع کی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان افراد میں برطانوی، امریکی، نارویجن، کینیڈین اور جارجیائی شہری شامل ہیں۔ شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں باسٹریکن نے کہا کہ روسی حکام نے ان غیر ملکی جنگجوؤں سے متعلق وسیع ثبوت اکٹھے کیے ہیں اور کچھ کو روسی فوجیوں نے پکڑلیا ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ الیگزینڈر باسٹریکن نے اعلان کیا کہ روس نے تقریباً 2,000 یوکرائنی فوجیوں کو “جنہوں نے رضاکارانہ طور پر اپنے ہتھیار ڈال دیے ہیں” حراست میں رکھا ہوا ہے، جن میں پانچ بریگیڈ کمانڈر بھی شامل ہیں جو دونباس کے خلاف لڑ رہے تھے۔

RT کے ساتھ ایک انٹرویو میں Bastrykin نے کہا کہ روسی فوج کے تفتیش کار جنگی قیدیوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور یوکرینی حکومت کے جرائم کے حالات کے بارے میں بہت سی تفصیلات حاصل کر رہے ہیں۔ تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ نے انکشاف کیا کہ پکڑے گئے افراد نے روسی حکام کو یوکرائنی افواج کے غیر ملکی مشیروں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی کرائے کے فوجیوں کے بارے میں معلومات فراہم کی ہیں۔ الیگزینڈر باسٹریکن نے کہا کہ دستیاب اعداد و شمار کی بنیاد پر، 75 کرائے کے فوجیوں کے خلاف فوجداری مقدمات شروع کیے گئے ہیں جو یوکرین کی طرف سے لڑائی میں حصہ لے رہے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ وہ برطانیہ، امریکہ، ناروے، کینیڈا، جارجیا اور دیگر ممالک سے آئے تھے. خیال کیا جا رہا ہے کہ ایسے کرائے کے فوجی جنہوں نے معصوم شہریوں کو قتل کیا اور شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا ان کو سزائے موت دی جا سکتی ہے، تاہم اس بارے ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا.

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل