شام کا یوکرین سے آزادی حاصل کرنے والی ریاستوں کی مدد کا فیصلہ
ماسکو(صداۓ روس)
روس میں شام کے سفیر ریاض حداد نے یکاترینبرگ شہر کے ایک ورکنگ ٹرپ کے دوران کہا ہے کہ شام Donetsk اور Lugansk People’s Republics (DPR, LPR) کو مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے. انہوں نے کہا کہ گزشتہ آٹھ سالوں سے، ڈی پی آر اور ایل پی آر کے لوگ بم دھماکوں، باقاعدہ نقصانات اور مغربی حمایت یافتہ نو نازیوں کی طرف سے غیر منصفانہ ناکہ بندی کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں، ہزاروں لوگ مارے گئے یا اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ شام جمہوریہ کو جامع مدد فراہم کرنے کے لیے کیوں کام کر رہا ہے؟ اور کیا شام دونباس جمہوریہ کو انسانی امداد فراہم کر رہا ہے؟ شامی سفیر نے کہا کہ شام ہر وقت دونباس کے لوگوں کی مدد کرنے کے لئے تیار ہے، اور شام کا دونباس کی مدد کا مقصد وہاں کی عوام رائے کا احترم کرنا ہے.
دوسری جانب یورپی کمیشن کی صدر ارسلا واندرلین نے اسٹراسبرگ میں ہونے والے پارلیمنٹ کے سیشن میں روس کے حوالے سے جاری بحث کے دوران کہا کہ یورپی یونین نے یوکرین جنگ کے باعث روس پر پابندیوں کے چھٹے مرحلے میں روس سے تیل کی تمام خریداری روک دے گا. انہوں نے کہا کہ اس چھٹے مرحلے میں یورپی کمیشن نے دیگر پابندیوں کے علاوہ یہ بھی تجویز کیا ہے کہ روس سے ہر طرح کی تیل کی خریداری روک دی جائے۔ یہ اعلان یورپی کمیشن کی صدر ارسلا واندرلین نے آج اسٹراسبرگ میں جاری یورپی پارلیمنٹ کے سیشن میں روس کے حوالے سے جاری بحث کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس چھٹے مرحلے میں یورپی کمیشن نے دیگر پابندیوں کے علاوہ یہ بھی تجویز کیا ہے کہ روس سے ہر طرح کی تیل کی خریداری روک دی جائے۔