اقوام متحدہ کا طالبان کے حجاب سے متعلق حکم پر اظہارِ تشویش
نیو یارک (انٹرنیشنل ڈیسک)
اقوام متحدہ نے طالبان کے حجاب سے متعلق حکم پر اظہارِ تشویش کیا ہے. ہفتے کے روز طالبان کے زیر قیادت افغان حکومت نے اپنے تازہ حکم نامے میں افغانستان میں خواتین کے لیے پورے جسم کے لئےاسلامی برقع کو لازمی قرار دے دیا۔طالبان کے حکم نامے کے منظر عام پر آنے کے بعد عالمی سطح پر ردعمل اور خدشات سامنے آئے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیوگوٹیریس نے افغانستان میں خواتین کے لیے عوام کے سامنے چہرے ڈھانپنے کے طالبان کے نئے حکم نامے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ گوٹیریس نے ٹویٹ کیا کہ مجھے طالبان کے اعلان پر تشویش ہے کہ خواتین کو عوام میں اپنے چہرے کو ڈھانپنا چاہیے اور صرف ضروری معاملات میں گھر سے باہر نکلنا چاہیے۔ انہوں نے طالبان پر زور دیا کہ وہ افغان خواتین اور لڑکیوں سے کیے گئے وعدوں کو پورا کریں۔انہوں نے کہاکہ میں ایک بار پھر طالبان پر زور دیتا ہوں کہ وہ افغان خواتین اور لڑکیوں سے کیے گئے وعدوں اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔
ہفتے کے روز طالبان کے زیر قیادت افغان حکومت نے اپنے تازہ حکم نامے میں افغانستان میں خواتین کے لیے پورے جسم کے لئےاسلامی برقع کو لازمی قرار دے دیا۔طالبان کے حکم نامے کے منظر عام پر آنے کے بعد عالمی سطح پر ردعمل اور خدشات سامنے آئے۔
افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (سنرسامی) نے بھی چہرے کو ڈھانپنے کے قوانین پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ مشن نے ایک بیان میں کہاکہ مشن کو طالبان کی طرف سے ہفتے کے روز اس اعلان پر گہری تشویش ہے کہ تمام خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنے چہرے کو عوام میں ڈھانپیں اور صرف ضرورت کی صورت میں ہی گھروں سے باہر نکلیں اور اس کی خلاف ورزی کی صورت میں ان کے مرد رشتہ داروں کو سزا دی جائے گی۔