امریکہ نے یوکرین میں ایبولا اور چیچک کے وائرس پر کام کیا، روس
ماسکو (صداۓ روس)
یوکرین میں امریکی حیاتیاتی لیبارٹریز کی تحقیقات سے متعلق پارلیمانی کمیشن کی شریک سربراہ ارینا یاروایا کہتی ہیں کہ امریکہ نے یوکرین میں ایبولا اور چیچک کے وائرس پر تحقیق کی۔ انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ آج ہم نے ایک تجزیہ پیش کیا کہ امریکہ کو خاص طور پر یوکرین میں کن پیتھوجینز میں دلچسپی ہے۔ ارینا نے بتایا کہ ان پیتھوجینز کے علاوہ جو علاقائی طور پر یوکرائن سے منسلک بھی نہیں ہیں ان لیبارٹریز ان وائرسوں اور پیتھوجینز پر بھی تحقیق کی گئی جو مقامی طور پر یوکرین میں نہیں پائے جاتے اور یوکرین کی سرزمین سے بہت دور ہیں، جیسے کے ایبولا اور چیچک کے وائرس جس پر ان تجربہ گاہوں میں تحقیق کی گئی. روسی قانون ساز کے مطابق حاصل کردہ معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکا ان منفی سرگرمیوں سے اپنے مذموم عزائم کو پروان چڑھا رہا تھا جو ان پروگراموں کی بنیاد کو مضبوط کرتی ہے، جو کہ یوکرائنی سرزمین پر امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے شروع کیا گیا تھا۔
روسی عہدیدار نے مزید کہا کہ خاص طور پر اس بات پر زور دینے کی ضرورت ہے کہ بدقسمتی سے یوکرین کی حکومت نے اپنے ہی لوگوں کے خلاف جو غداری کرتے ہوئے یوکرین کے شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا جو امریکہ یوکرین کی سرزمین پر کر رہا ہے. ارینا یاروایا نے بتایا کہ روسی فارن انٹیلی جنس سروس (SVR) کے ڈائریکٹر سرگئی ناریشکن نے جمعہ کے کمیشن کے اجلاس میں اہم ماہر کے طور پر اس مسلے پر بات کی۔ روسی قانون ساز کے مطابق آج روس کا بنیادی ہدف اپنے قومی مفادات اور روسی عوام کے تحفظ کی ضمانت دینا ہے۔