عوامی نیشنل پارٹی کے وفد کا دورہ روس
ماسکو: اشتیاق ہمدانی
عوامی نیشنل پارٹی کا ایک وفد روس کے دورے پر ہے ۔ جو سینٹ پیٹرز برگ سے ہوتے ہوئے گذشتہ روز ماسکو پہنچا تھا۔
وفد کے شرکاء میں صوبائی صدر و اسفندیار ولی خان کے بیٹے ایمل ولی خان ، سینیٹر ارباب فاروق ، اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری بابک حسین ، سینیٹر ہدایت اللہ ، سابق وزیر واجد علی خان شامل ہیں ۔
وفد نے روسی پارلمینٹ ڈوما کے ممبران سے ملاقاتیں کیں،
توقع ہے پاکستان روس تعلقات میں حائل رکاوٹوں کی دوری کے لئے عوامی نیشنل پارٹی کے اراکین و راہنما بھرپور کردار ادا کریں گے ۔
روس میں عوامی نیشنل پارٹی کے میزبانوں راضون غنی، نوید خان ، اور بادشاہ خان سمیت دیگر ممبران نے وفد کا استقبال کیا۔
گزشتہ روز وفد کے ارکین کے اعزاز میں عوامی نیشنل پارٹی کے سئنیر راہنما ڈاکٹر اجمل خان نے ایک ڈنر کا اہتمام کیا جس میں مختلف سیاسی و زاتی دوست بھی شریک ہوئے۔ اس دورے کے دوران عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایمل ولی خان نے کہا کہ دورہ روس کی خصوصی دعوت پر وہ اپنے وفد سمیت ماسکو پہنچے ہیں. ان کا کہنا تھا کہ اپنے ملک قوم اور وطن کی خدمت کے لئے یہ دورہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے. ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری حالیہ سیاسی حل چل کے باوجود عوامی نیشنل پارٹی اپنی مستحکم پوزیشن میں کھڑی ہے. ان کا کہنا تھا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں اور ہمیشہ جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں. ایمل ولی خان نے کہا جو تصور پاکستان میں پھیلتا رہتا ہے اس میں کوئی صدقات نہیں ہے. ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کے اس وقت حکومت کے لئے مشکل ہے مگر یہ مشکل کوئی اور بنا کرگئے ہیں. عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما نے کہا کہ پچھلی حکومت نے پاکستان کو دلدل کی طرف دھکیلا. ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے ملک کو اس دلدل سے نجات دلوانے کے لئے چھلانگ لگا چکے ہیں. ایمل ولی خان کے مطابق مشکل وقت ضرور ہے مگر جلد اچھے حالات کی طرف ملک چلا جائے گا.
ملک میں فوری انتخابات کے حوالے سے پوچھے گئے اشتیاق ہمدانی کے سوال کے جواب میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایمل ولی خان نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کسی بھی وقت انتخابات کے لئے تیار ہے مگر اس سے قبل انتخابی اصلاحات ضروری ہیں. انہوں نے کہا پچھلی حکومت کی الیکٹرانک ووٹنگ مشین والے قانون میں اصلاحات اور معیشت میں بہتری لا کر انتخابات کروانے میں کوئی حرج نہیں. ان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کا حصہ تو نہیں ہیں مگر اتحادی ہونے کے ناطے ہماری یہ ہی تجویز ہے کہ انتخابات سے قبل اصلاحات ضروری ہیں.
ان سے جب سوال کیا گیا کہ آپ روسی وزارت خارجہ کی دعوت پر ماسکو کے دورے پر آئے ہیں، اس حوالے سے کیا ملاقاتیں رہیں؟ نیز سابق وزیر اعظم کے دورہ روس کے بعد حالات اچھے ہو گئے تھے مگرسابق وزیر اعظم کے ایک بیان جس میں ان کا کہنا تھا کہ میرے دورہ روس سے امریکا خائف ہوا، اس سوال کے جواب میں ولی خان نے کہا کہ یہ سب ایک ڈرامہ ہے کیونکہ سابق وزیر اعظم کو ہٹانے کی باتیں 6 ماہ سے ہورہی تھیں . ایمل ولی خان نے کہا سابق وزیراعظم کو نہ امریکا اور نہ ہی روس نے ہٹایا ہے یہ صرف جھوٹا بہانہ ہے. عمران خان کو جمہوری قوتوں نے ہٹایا ہے، اور وہ قوتیں جو ان کی پشت پناہی پر تھیں. وہ قوتیں جو ان کے لئے نظام چلا رہی تھیں. ان کا کہنا تھا کہ جلسے کرنے سے کچھ نہیں ہوتا، پشاور میں سرکاری وسائل کا استعمال کرتے ہوئے جلسہ کیا گیا. ایمل ولی خان کے مطابق حکومت میں رہتے ہوئے 8 سے 10 ہزار بندوں کا جلسہ کر لینا کوئی بڑی بات نہیں ہے.
ایمل ولی خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کبھی بھی عوامی نیشنل پارٹی کا ووٹ بینک نہیں چھین سکتی کیونکہ عوامی نیشنل پارٹی کا جو نظریاتی ورکر ہے وہ کبھی بھی تحریک انصاف میں نہیں جائے گا. اپنے دورہ دوس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم روسی وزارت خارجہ کی دعوت پر روس آئے ہیں. ہماری خواہش ہے کہ ریاست کے ریاست سے تعلقات میں بہتری آئے. انہوں نے بتایا کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو آگے بڑھنے کی غرض سے یہاں آئے ہیں.