مغرب کا دنیا میں اکیلی طاقت رہنے کا خواب چکنا چورکردیا، روس
ماسکو(صداۓ روس)
روس کی فارن انٹیلی جنس سروس کے سربراہ نے کہا کہ ایک قطبی دنیا کا دور ختم ہو چکا ہے اور “گولڈن بلین” کا تصور ایک منصفانہ اور زیادہ سمجھدار عالمی نظام کی راہ ہموار کر رہا ہے۔ سرگئی ناریشکن، جو روسی ہسٹری سوسائٹی کے سربراہ بھی ہیں نے ماسکو سے تقریباً 200 کلومیٹر جنوب کے ٹولا شہر میں ایک بین الاقوامی سمر اسکول کے افتتاح کے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم بڑی تبدیلی کے دور میں سے گزررہے ہیں جہاں اب مغرب اپنی یکتا عالمی قوت کھوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عالمی نظام میں ٹیکٹونک ساختی تبدیلیوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں، طاقت کے مراکز مغرب سے مشرق کی طرف اور شمال سے جنوب کی طرف منتقل ہو رہے ہیں۔ روسی انٹیل کے سربراہ نے کہا کہ سابق بالادست حکمران، خاص طور پر امریکہ، اب بھی اپنے سابقہ مراعات پر جمے ہوئے ہیں، دور اندیش اتحادیوں کی قربانیاں دے رہے ہیں، لیکن یہ تمام ہتھکنڈے بھی تاریخ کے دھارے کو نہیں پلٹ سکتے۔
انہوں نے کہا کہ روس میں دلچسپی ظاہر کرنے کے لیے،اس کی تاریخ، معیشت اور ثقافت کا مطالعہ کریں، جس کا مطلب کچھ حد تک، مستقبل کا اندازہ لگانا، ایک نئے عالمی نظام کو قریب تر بنانا ہے۔ ناریشکن نے وضاحت کی کہ اس سال، انٹرنیشنل ہسٹری اسکول دنیا بھر سے 150 سے زائد طلباء کو اکٹھا کر رہا ہے۔ ناریشکن نے شرکاء کو بتایا کہ مجھے یقین ہے ٹولا میں گزرے دنوں کے بارے میں اچھی یادیں ہمیشہ زندہ رہیں گی. انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے مقاصد میں سے ایک گریجویٹس کی قریبی کمیونٹی کو فروغ دینا ہے۔ ناریشکن نے مزید کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ شرکت کرنے والے روسی تاریخ میں دلچسپی برقرار رکھیں گے اور گریجویشن کے بعد اپنے روسی ساتھیوں اور دیگر دوستوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے اور ساتھ ہی اپنی تاریخ کے منصوبوں کو آگے بڑھانا شروع کریں گے۔