روس کا ملک چھوڑنے والی مغربی فرموں کے اثاثے ضبط کرنے کا فیصلہ
ماسکو(صداۓ روس)
روس ایک نئے قانون کو پاس کرنے پر غور کررہا ہے جس کی مدد سے وہ مغربی کمپنیوں کے مقامی کاروبار کو اپنے کنٹرول میں لے سکتا ہے جو یوکرین پر ماسکو کے حملے کے بعد وہاں سے نکلنے کا فیصلہ کررہی ہیں، اس نئے قانون کی وجہ سے روس سے نکلنے کی کوشش کرنے والی مغربی کثیر القومی کمپنیوں کے لیے خطرہ بڑھ گیا ہے۔ یہ قانون جو آئندہ ہفتوں کے اندر لاگو ہوسکتا ہے، روس کو مداخلت کرنے کے وسیع اختیارات دے گا جہاں مقامی ملازمتوں یا صنعت کو خطرہ ہو، اس قانون کے بعد مغربی کمپنیوں کے لیے خود کو نقصان بچانا مزید مشکل ہو جائے گا جس کے بعد وہ بڑا مالی نقصان اٹھاسکتی ہیں. غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جائیداد ضبط کرنے کے قانون کی تجویز مغربی کمپنیوں جیسے کہ Starbucks، McDonald’s اور brewer AB InBev کے اخراج کے بعد سامنے آئی ہے.
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب روسی معیشت، پر مغربی پابندیوں کی وجہ دباؤ بڑھانے کی کوشش کی گئی. اطالوی قرض دہندہ UniCredit، آسٹریا کا بینک Raiffeisen، دنیا کا سب سے بڑا فرنیچر برانڈ، IKEA، فاسٹ فوڈ چین برگر کنگ، اور سینکڑوں چھوٹی فرموں کا اب بھی روس میں کاروبار چل رہا ہے۔ لیکن نئے قانون کے منظور ہونے کے بعد اب کوئی بھی کمپنی جو روس چھوڑنے کی کوشش کرے گی اسے سخت لکیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے.
IKEA، جس نے روس میں تمام کارروائیوں کو روک دیا ہے، نے کہا کہ وہ اس صورت حال کو قریب سے دیکھ رہا ہے۔ Raiffeisen نے کہا کہ وہ تمام آپشنز کا جائزہ لے رہا ہے. ایگزٹ۔ UniCredit نے اس صورت حال پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا جبکہ برگر کنگ نے فوری طور پر بھی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا.یہ بل روس کے لیے “غیر دوستانہ” ممالک میں غیر ملکیوں کی ملکیت والی کمپنیوں کو تحویل میں لینے کی راہ ہموار کرتا ہے، جو روس کو چھوڑنا چاہتے ہیں کیونکہ روس کے یوکرین کے ساتھ تنازعہ کے بعد مغرب نے مسلسل پابندیوں کے استعمال سے اس کی معیشت کو متاثر کرنے کی کوشش کی.