یوکرین کو میزائلوں کی فراہمی، امریکہ جلتی پر تیل چھڑک رہا ہے، روس
ماسکو(صداۓ روس)
روس نے کہا ہے کہ یوکرین کو میزائلوں کی فراہمی کر کے امریکہ جلتی پر تیل چھڑک رہا ہے. امریکی صدر جو بائیڈن نے جدید ہمارس سسٹم یوکرین کو دینے کااعلان کیا ہے جسے روس نے جلتی پر تیل چھڑکنے کے مترداف قرار دیا ہے۔ جنگ یوکرین چوتھے ماہ میں داخل ہوگئی ہے اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے یوکرین کےلیے سات سو ملین ڈالر کی اسلحہ جاتی امداد مختص کیے جانے کی خبردی ہے۔
یہ امریکہ کی جانب سے یوکرین کو فراہم کیا جانے والا گیارہواں امداد پیکیج ہے۔ امریکی کانگریس نے یوکرین کی مدد کے لیے چالیس ارب ڈالر کا بجٹ پہلے ہی مختص کر رکھا ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر نے جو بائیڈن نے جدید ترین ہمارس میزائیل سسٹم یوکرین کو دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن اپنے یوکرینی اتحادی کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کو اسلحے کی فراہمی کا سلسلہ جاری رہے گا ۔ ان کاکہنا تھاکہ اسلحے کا نیا پیکج روسی پیشقدمی روکنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ واضح رہے کہ ہمارس میزائیل سسٹم بہت آسانی کے ساتھ ایک جگہ سے دوسرے منتقل کیا جاسکتا ہے اور اسّی کلومیٹر تک کے فاصلے پر مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
دوسری جانب روسی وزارت خارجہ نے امریکی اقدام کو جلتی پر تیل چھڑکنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ، یوکرینی ہتھیاروں کی فراہمی امریکہ روس براہ راست جنگ کے خطرات میں اضافہ کرے گی۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاو روف نے امریکہ کی جانب سے یوکرین کو ہمارس میزائل سسٹم کی فراہمی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ درایں اثناء روسی ایوان صدر کے ترجمان دیمتری پسکوف نے کہا ہے کہ امریکہ اسلحےکی ترسیل کے ذریعے یوکرین جنگ کے شعلوں کو مزید ہوا دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کو امریکی اسلحے کی فروخت سے ، کیف ماسکو امن مذاکرات کی بحالی میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔ روسی صدر کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہمیں امریکی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں یوکرینی حکام کے دعوؤں پر ذرہ برابراعتماد نہیں ہے۔
روس اس سے پہلے بھی کئی بار خبردار کرچکا ہے کہ امریکہ اور یورپ کی جانب سے یوکرین کو اسلحے کی ترسیل کے نتیجے میں یہ تنازعہ مزید شدت اختیار کرجائے گا جس کے غیر متوقع نتائج برآمد ہوں گے۔