یوکرینی فوج اور یوکرینی صدرکے درمیان اختلافات شدید ہوگئے، بیلاروس
مینسک(صداۓ روس)
بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے دعویٰ کیا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور یوکرین کی فوج کے درمیان سنگین اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں. لوکاشینکو نے صحافیوں کو بتایا میری معلومات کے مطابق یوکرینی صدر زیلنسکی اور یوکرینی فوج کے درمیان پہلے سے ہی اختلافات تھے جو اب شدید تر ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یوکرینی فوج کسی اور طرح روس سے معاملات کا حل چاہتی ہے اور سمجھتی ہے کہ روس کے ساتھ مزید تصادم کا کیا مطلب ہے۔ بیلا روسی صدر نے کہا کہ یوکرینی فوجی یہ جان چکے ہیں کہ اب مزید وہ کب تک لڑ سکیں گے، کیونکہ یوکرینی فوج اب مزید لڑ نہیں سکتی۔ آپ نے دیکھا کہ روس نے اپنی حکمت عملی بدل لی ہے.
لوکاشینکو کا خیال ہے کہ کیف اور وارسا کے درمیان حالیہ معاہدوں کی وجہ سے زیلنسکی اور قوم پرست فوجی افسران کے درمیان تنازع مزید بڑھ سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولینڈ کے یوکرین کے مغربی حصوں کو حاصل کرنے کی خواہش سے یوکرینی قوم پرست یوکرینی صدر کے خلاف ہورہے ہیں اور یوکرینی فوج کی جانب سے کسی بھی وقت بغاوت ہو سکتی ہے.