مغرب کی غلطیوں سے دنیا کو خوراک کے بحران کا سامنا ہے، روسی صدر
ماسکو(صداۓ روس)
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے روسیا 24 چینل کے ساتھ ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ مغربی ممالک نے غلطیوں کا ایک ایسا جال بچھایا ہے جس کے نتیجے میں دنیا بھر میں خوراک کا بحران پیدا ہوا اور اب وہ ماسکو کو سب سے زیادہ قصوروار سمجھتے ہوئے، الزام تراشی کر رہے ہیں. انہوں نے خوراک اور کھاد کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مغرب اپنی غلط پالیسی کی وجہ سے دنیا کو مزید بحرانوں کو طرف دھکیل رہا ہے. صدر پوتن نے یاد دلایا کہ روس کی جانب سے یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن شروع کرنے کے بعد یورپ اور امریکا نے ایسے اقدامات کیے ہیں جن سے خوراک اور کھاد کے شعبوں میں صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ روس دنیا کی کھاد کی پیداواری منڈی کا تقریباً 25 فیصد حصہ رکھتا ہے۔
روسی صدر نے کہا کہ روس پر پابندیوں کے بعد جیسے ہی یہ واضح ہوا کہ عالمی منڈی میں ہماری کھاد نہیں ہوگی، کھاد اور خوراک دونوں کی قیمتیں فوراً چڑھ گئیں، کیونکہ کھاد نہیں ہے، زرعی مصنوعات کی ضرورت پوری نہیں ہوگی، جس کے بعد دنیا میں خوراک اور اجناس کی قلت ہوگی. صدر پوتن نے کہا کہ ایک چیز دوسری چیز کو متحرک کرتی ہے، لیکن روس کا اس بحران سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔