بھارتی لڑکی نے خود سے شادی کا فیصلہ کرلیا
دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک)
وڈودرا، بھارت سے تعلق رکھنے والی 24 سالہ کشاما بندو نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس ماہ شادی کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں – لیکن ان کا دولہا کوئی نہیں بلکہ وہ خود ہوگی. ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق شادی میں ہندوستانی شادی کے تمام روایتی رسومات شامل ہوں گی، جیسے سات پھیرے کی تقریب اور سندور کا لگانا – ایک سندور کا نشان جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عورت شادی شدہ ہے۔ صرف دولہا اور اس سے منسلک ‘بارات’ شادی کی بارات غیر حاضر ہوگی۔ کشاما جو کہ ایک پرائیویٹ فرم میں کام کرتی ہے نے کہا کہ میں کبھی شادی نہیں کرنا چاہتا تھی۔ لیکن میں دلہن بننا چاہتی تھی۔ تو میں نے خود سے شادی کرنے کا فیصلہ کیا.
کشاما کہتی ہیں کہ اس نے خود سے شادی کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا جب اسے احساس ہوا کہ وہ ہندوستان کی پہلی خاتون بنیں گی جس نے سولاگمی کی مشق کی اور “خود سے محبت کی مثال قائم کی۔ کشاما نے مزید کہا کہ خود کی شادی اپنے لئے وہاں ہونے کا عزم اور اپنے لئے غیر مشروط محبت ہے۔ یہ خود قبولیت کا ایک عمل بھی ہے۔ لوگ اس سے شادی کرتے ہیں جس سے وہ محبت کرتے ہیں۔ میں اپنے آپ سے پیار کرتی ہوں اور اس لیے یہ شادی میں خود سے کر رہی ہوں. کشاما نے مزید کہا کہ ان کی خود سے شادی یہ ظاہر کرنے کی کوشش ہے کہ “خواتین اہمیت رکھتی ہیں”، یہاں تک کہ اگر کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ ایک مذاق کے سوا کچھ نہیں ہے۔ شادی 11 جون کو گوتری کے ایک مندر میں ہونے والی ہے۔ کشاما کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی شادی کے لیے اپنے والدین کا آشیرواد حاصل کر چکی ہیں، اور اس نے پانچ منتیں لکھی ہیں جو وہ تقریب کے دوران خود سے سنائیں گی۔ اور یقیناً وہ ہنی مون ٹرپ پر بھی جائیں گی، جس کے لیے اس نے گوا جانے کا فیصلہ کیا، جہاں وہ شادی کے بعد دو ہفتے قیام کریں گی.