روس نے چین کو گیس کی سپلائی بڑھا دی
ماسکو(صداۓ روس)
روسی توانائی کے بڑے ادارے Gazprom نے اس ہفتے کہا کہ پاور آف سائبیریا پائپ لائن کے ذریعے چین کو گیس کی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ کمپنی نے اپنے سرکاری ٹیلی گرام چینل پر کہا کہ یہ ڈیلیوری “گیز پروم اور چائنا نیشنل پیٹرولیم کارپوریشن (CNPC) کے درمیان دو طرفہ طویل مدتی معاہدے کا حصہ ہے”۔ واضح رہے 3,000 کلومیٹر (1,864 میل) سرحد پار پائپ لائن نے 2019 میں چین کو روسی قدرتی گیس کی باضابطہ ترسیل شروع کردی تھی۔ مشرقی روٹ کی صلاحیت سالانہ 61 بلین کیوبک میٹر گیس ہے، جس میں برآمد کے لیے 38 بلین کیوبک میٹر بھی شامل ہے۔ 2020 میں Gazprom نے پاور آف سائبیریا کے ذریعے چین کو 4.1 بلین کیوبک میٹر گیس فراہم کی.
یاد رہے روس اور چین کے درمیان پائپ لائن کے ذریعے گیس کی فراہمی کا معاہدہ 2014 میں طے پایا تھا، جس میں Gazprom اور CNPC نے 30 سالہ معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ 400 بلین ڈالر کا معاہدہ Gazprom کا اب تک کا سب سے بڑا معاہدہ ہے اور پاور آف سائبیریا روس اور چین کے درمیان پہلی قدرتی گیس پائپ لائن ہے۔ Gazprom کے مطابق یہ اس وقت پاور آف سائبیریا 2 منصوبے پر کام کر رہا ہے، جس میں منگولیا کے علاقے سے چین تک گیس پائپ لائن کی تعمیر شامل ہے۔ یہ پائپ لائن کام کرنے کے بعد 50 بلین کیوبک میٹر گیس فراہم کرنے کے قابل ہو گی۔ روسی کمپنی Gazprom چین کو سب سے بڑا قدرتی گیس فراہم کنندہ بننے کا ارادہ رکھتی ہے، جو 2035 تک چینی درآمدات کا %25 سے زیادہ حصہ لے گا۔